اسرائیلی فوجی قبرستان کے ڈائریکٹر نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں حماس سے دوبدو مقابلوں میں اسرائیلی فوج کی ہلاکتوں کی تعداد بہت زیادہ ہوگئی ہے، ہر گھنٹے میں ایک فوجی کی لاش تدفین کیلئے فوجی قبرستان لائی جاتی ہے۔
اسرائیل کے ماؤنٹ ہرزل فوجی قبرستان کے ڈائریکٹر ڈیوڈ اورین باروچ نے اسرائیلی وزارتِ سلامتی کی طرف سے جاری کردہ ایک ویڈیو کلپ میں تصدیق کی کہ قبرستان میں اوسطاً ہر گھنٹے میں ایک لاش کی شرح سے اسرائیلی فوجیوں کے جنازے لائے جاتے ہیں۔
باروچ نے کہا کہ ہم بہت مشکل دور سے گزر رہے ہیں۔ ہر گھنٹے یا ڈیڑھ گھنٹے بعد ایک جنازہ ہوتا ہے۔ مجھے بڑی تعداد میں قبریں کھودنا پڑتی ہیں، صرف ماؤنٹ ہرزل قبرستان میں صرف دو دن میں ہم 50 فوجیوں کو دفن کر چکے ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ ان کا کام اسرائیلی سیکورٹی سروسز کے ہلاک ہونے والے فوجیوں کی قبروں کی تیاری اور دیکھ بھال ہے۔
خیال رہے گزشتہ دن اسرائیلی قابض فوج نے غزہ میں اپنے 6 فوجی افسروں اور سپاہیوں کی ہلاکت اور 7 فوجیوں کے شدید زخمی ہونے کا اعلان کیا تھا، جبکہ القسام بریگیڈز کا کہنا تھا کہ وہ اسرائیل کے متعدد فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، جبکہ اسرائیل کا دیگر فوجی نقصان اس کے علاوہ ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج اس امر کا اعتراف کرچکی ہے کہ اسے شمالی غزہ میں حی الزیتون اور جبالیہ کے علاقوں میں القسام بریگیڈز کی جانب سے شدید مزاحمت کا سامنا ہے۔
الجزیرہ کے مطابق 27 اکتوبر کو غزہ میں صہیونی فوج کی زمینی دراندازی کے آغاز سے اب تک ہلاک ہونے والے اسرائیلی افسران اور فوجیوں کی تعداد 58 سے تجاوز کرگئی ہے۔
جبکہ 7 اکتوبر کو حماس کے آپریشن الاقصیٰ فلڈ کے آغاز سے اب تک مجموعی طور پر اسرائیلی فوج کی ہلاکتوں کی تعداد سرکاری طور پر 375 ہو چکی ہے۔