امت مسلمہ کے تمام طبقات کے درمیان اتحاد و اتفاق کی بنیادیں بہت زیادہ ہیں۔ اختلافات بہت کم اور انتہائی معمولی ہیں۔
ان خیالات کا اظہار سید سعادت اللہ حسینی امیر جماعت اسلامی ہند نے ریاست کرناٹک کی علماء کانفرنس میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے خلاف سازشوں کا تذکرہ اس انداز میں کیا جاتا ہے کہ ان پر خوف کی نفسیات غالب ہوجاتی ہیں، جبکہ قرآن مجید میں دشمنوں کی کارستانیوں اور سازشوں کو کم زور اور بے اثر کہا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
صدر ایردوان کا تختہ الٹنے کی سازش کیس میں سزا بھگتنے والے 103 ریٹائرڈ ایڈمرلز بری
انہوں نے کہا کہ علماء مل جل کر امت کی اصلاح اور دعوتِ دین کا کام بہتر طریقے سے انجام دے سکتے ہیں۔
بنگلور کے قدوس صاحب عیدگاہ میں علماء کرام کی ریاستی کانفرس منعقد ہوئی، جس میں تقریباً ڈیڑھ ہزار افراد نے شرکت کی، جن میں نصف سے کچھ کم تعداد خواتین تھیں۔
مولانا وحید الدین خاں عمری ناظم اعلیٰ مجلس العلماء نے ’مجلس العلماء‘ کا تعارف کرایا اور علماء کو اس سے وابستہ ہوکر اجتماعی سرگرمیاں انجام دینے کی دعوت دی۔
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی جنرل سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے آج کے پُرفتن دور اور نئے چیلنجز کا مقابلہ علماء کیسے کریں، کے عنوان پر (ویڈیو ریکارڈنگ کے ذریعے) کلیدی خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ آج کل الحاد اور بے دینی اتنی زیادہ عام ہوگئی ہے جس کا پہلے تصور نہیں کیا جاسکتا تھا، ہمیں مسلمانوں کے دین و ایمان کے تحفظ کی فکر کرنی ہے۔
کانفرنس سے مولانا احمد سراج عمری صدر جمعیۃ علماء کرناٹک ہبلی، ایس امین الحسن نائب امیر جماعت اسلامی ہند اور مولانا محمد رضی الاسلام ندوی سکریٹری شریعہ کونسل جماعت اسلامی ہند نے بھی خطاب کیا۔