لندن: جی 7 ممالک نے کم ٹیکس ادا کرنے والے بڑے بین الاقوامی اداروں اور عالمی کمپنیز پر بھاری ٹیکسز لگانے کا تاریخی فیصلہ کیا ہے
تفصیلات کے مطابق کم سے کم ٹیکس کی شرح 15 فیصد رکھی جائے گی، جس کے تحت ٹیکنیکل جائنٹس کہلانے والی بڑی کمپنیوں اور ملٹی نیشنلز کو بھاری بھرکم ٹیکسز ادا کرنے ہوں گے۔
امریکی سیکریٹری خزانہ جینیٹ ییلن نے اس اقدام کو حوصلہ افزاء قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکسیشن سے متعلق فیصلے کے ذریعے ٹیکس نہ دینے والے اداروں پر گفت و شنید اختتام کو پہنچے گی جبکہ غیر سرکاری تنظیموں نے اس اقدام سے اتفاق نہیں کیا۔
لندن میں 2 روزہ اجلاس کے بعد جی 7 کا کہنا ہے کہ ملک در ملک کی بنیاد پر کم از کم 15 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا جس میں برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان اور امریکا سمیت دیگر جی 7 ممالک شامل ہوں گے۔
جی 7 کے جاری کردہ بیان کے مطابق بین الاقوامی کمپنیوں کو سرمایہ کاری کے ذریعے ماحول پر مرتب ہونے والے اثرات پر بھی رپورٹس مرتب کرنا ہوں گی جبکہ اس موقعے پر کورونا سے متاثرہ ممالک کی ہر ممکن امداد کے عزم کا اعادہ بھی کیا گیا۔
ٹیکسیشن سے متعلق اپنے بیان میں برطانوی وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ بڑی کمپنیوں اور سب سے زیادہ منافع بخش اداروں کو ہیڈ آفسز پر ہی نہیں بلکہ ان تمام مقامات پر ٹیکس کی ادائیگی کرنا ہوگی جہاں سے ان کے دفاتر اور کام چلتا ہے۔
فیس بک کے نائب صدر برائے عالمی امور نک کلیگ نے جی 7 ممالک کے اقدام کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ عالمی ٹیکس معاملات میں اصلاحات لائی جائیں جس کا نتیجہ مختلف مقامات پر زیادہ ٹیکس ادائیگی کی صورت میں برآمد ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اٹلی ،18 سالہ پاکستانی لڑکی کی پراسرارگمشدگی، پولیس کو سراغ مل گیا