اسلام آباد میں جعلسازوں نے ہاؤسنگ سوسائٹیوں کا نظام سنبھال لیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

fraudsters took over the system of housing societies In Islamabad

اسلام آباد : وفاقی دارالحکومت میں نوسرباز مافیا سرگرم ہوگیا، خود کو وفاقی وزیر داخلہ اور وزیراعظم ہاؤس میں تعینات اہم شخصیت کا قریبی دوست ظاہر کرتے ہوئے ہاؤسنگ سوسائٹیوں سے مال بٹورنا شروع کر دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آیاب احمد نامی شخص نے جموں وکشمیر کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی کے برطرف شدہ سینئر وائس چیئرمین مین نسیم انجم کو کو بحال کروانے کے لیے اورنگزیب نامی شخص سے معاملات طے کیے اور مبینہ طور پر پچاس لاکھ روپے کی رقم لے کر نسیم انجم کو اس کے عہدے پر دوبارہ بحال کروایا اور اس کی ممبرشپ بھی بحال کرادی ۔

ذرائع نے مزید انکشاف کیا ہے کہ آیاب احمد نامی شخص خود کو وزیر داخلہ اعجاز شاہ کا قریبی جبکہ وزیراعظم ہاؤس میں تعینات ایک بیوروکریٹ کا رشتے دار بھی ظاہر کرتا ہے اور مذکورہ شخص سارا دن ضلع انتظامیہ کے آفس میں بیٹھا رہتا ہے اور معاملات طے کرتا ہے جس کے بارے میں ضلعی انتظامیہ بھی آگاہ ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ آیاب احمد نے اسلام آباد انتظامیہ کے ایک آفیسر کےمیٹنگ روم میں بیٹھ کر اورنگزیب نامی شخص کے ذریعے نسیم انجم سے ملاقات کی اور معاملات طے کرکے اس عہدے پر بحال کروا دیا اور اور ساتھ ہی سوسائٹی چیئرمین ضیاء اللہ شاہ اور جنرل سیکٹری سردار سبیل ممتاز کو توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کروایا۔

مزید پڑھیں: سی ڈی اے نے بحریہ ٹاؤن کو غیر قانونی تعمیرات کی کھلی چھوٹ دیدی

چند دن قبل جموں وکشمیر سوسائٹی کے چیئرمین اوروائس چیئرمین نسیم انجم کو کرپشن اور دیگر الزامات کے تحت اس کی ممبرشپ منسوخ کرتے ہوئے رجسٹرار کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی کو خط لکھا کہ نسیم انجم کو وائس چیئرمین کے عہدے سے سے فارغ کردیا جائے جس پر رجسٹرار کوآپریٹیو نے اسے عہدے سے ہٹا دیا تھا ۔

آیاب احمد نامی شخص کی سفارش پر چند دن بعد ہی اسے دوبارہ عہدے پر بحال کر دیا اس حوالے سے سے موقف جاننے کے لیے رجسٹرار کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی سے رابطہ کیا تو انہوں نے موقف نہیں دیااگر وہ موقف دینا چاہیں تو ادارہ اس کو بھی شائع کرے گا۔

Related Posts