سری نگر: بھارت کی نریندر مودی حکومت نے مقبوضہ وادی کی آئینی حیثیت تبدیل کردی، بھارت کے یکطرفہ اور عالمی قوانین کے خلاف اقدام کو 4سال مکمل ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آج سے 4سال قبل 5اگست 2019 کے روز بھارت نے یکطرفہ غیر قانونی اقدام اٹھاتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی آزاد ریاستی حیثیت تبدیل کی اور پوری وادی میں انٹرنیٹ سمیت ذرائع مواصلات کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کردی۔
حکمران اتحاد کا 9 اگست کو اسمبلیاں توڑنے پر اتفاق
بھارت کے یکطرفہ اقدام کے 4سال مکمل ہونے پر بھی مقبوضہ وادی کے عوام کا جذبۂ حریت کم نہ ہوسکا۔ غیور کشمیری عوام بھارتی ظلم و جبر کے سامنے آج بھی ڈٹ کر کھڑے ہیں۔ آج لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف یومِ استحصال کشمیر منایا جارہا ہے۔
مودی حکومت نے ہندوتوا کے شدت پسند نظریات کے تحت مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت بدلتے ہوئے نئی پابندیوں اور مواصلاتی بلیک آؤٹ کا سلسلہ شروع کیا تھا جس کے جواب میں پاکستان کی جانب سے ہر سال یومِ استحصالِ کشمیر منانے کا آغاز کیا گیا۔
یومِ استحصالِ کشمیر منانے کا مقصد ہر سال بھارت کے غیر قانونی اقدام کے خلاف عالمی سطح پر آواز بلند کرنا اور مظلوم کشمیریوں کو حقِ رائے دہی دلانے کیلئے اقوامِ متحدہ کو اس کے ذیلی ادارے سلامتی کونسل میں منظور کی گئی قراردادیں یاد دلانا ہے۔