کراچی: غیر ملکی صحافی نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے وائرل انٹرویو پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی میڈیا کی جانب سے پروپیگینڈا پھیلایا جایا جارہا ہے۔
یہ سب اس وقت شروع ہوا جب ایک مقامی اخبار DAWN نے فنانشل ٹائمز کو دیے گئے عمران خان کے انٹرویو کو اس انداز میں پیش کیا کہ جس سے یہ تاثر پیدا ہوسکے عمران خان نے حکومت سے بے دخلی کا الزام امریکہ پر نہیں لگایا۔یہ خبر بہت زیادہ وائرل ہوئی اور سوشل میڈیا پر بھی کئی لوگوں نے اس خبر کو شیئر کیا۔
Niazi’s interview with FT in which he rebutted his foreign conspiracy theory is a reminder of vicious role he played to harm Pakistan’s external relations while pursuing his own petty politics. Nation is shocked by his deceit & treachery inflicting irreparable damage on Pakistan.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) November 14, 2022
تاہم، پی ٹی آئی رہنما شیریں مزاری نے حقائق سب کے سامنے لاتے ہوئے کہا کہ یہ سب عمران خان کے خلاف پروپیگینڈا ہے۔
Shameful how @dawn_com delib puts out a false headline. What IK said was he has put US conspiracy behind him. But look at Dawn headline claiming IK “no longer blames US…”. Such brazen dishonesty as can be seen btwn what IK actually said & Dawn’s delib false spin. Pathetic. pic.twitter.com/N5sceqjhAh
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) November 14, 2022
اسی طرح غیرملکی صحافی سدانند دھومے نے اپنے کالم کو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی میڈیا نے میرے کالم سے غلط مطلب اخذ کیا ، عمران خان پر تنقید کرنے کیلئے جھوٹی معلومات پھیلائی گئیں۔
My latest WSJ column has set off a firestorm in Pakistan. It also gives us a glimpse of how misinformation/disinformation works. TLDR: Pakistani media has used my piece to attack Imran Khan while ignoring or misrepresenting my criticism of the army. 1/nhttps://t.co/fVxZs6Qv12
— Sadanand Dhume (@dhume) November 13, 2022
انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں پاکستان کے مقامی نیوز چینل کی ایک پوسٹ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ جعلی خبر ہے ۔
Geo pretty much follows the same script, but at least acknowledges in passing that the piece contains criticism of the army too. https://t.co/EXz5oQzhJW
— Sadanand Dhume (@dhume) November 13, 2022
قبل ازیں ایک اور غیر ملکی صحافی میلیسا چان کے بارے میں پاکستانی میڈیا پر اس قسم کی خبریں پھیلائی گئیں کہ انھیں عمران خان کا انٹرویو کرنے کے بعد قتل اور ریپ کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ، یہ خبر بہت زیادہ وائرل ہوئی ، اس دوران صحافی نے اپنا ٹوئٹر اکاؤنٹ کا کمنٹ سیکشن بھی بندکردیا۔
🚨 To be very clear: Limiting replies had nothing to do with my interview with Imran Khan. This is how I always use Twitter, and I was simply explaining why to people confused they couldn’t comment. Anyone saying otherwise is wrong.
— Melissa Chan (@melissakchan) November 12, 2022
تاہم ،بعد میں صحافی نے اس کی وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کمنٹ سیکشن بند کرنے کا عمران خان کے انٹرویو سے کوئی تعلق نہیں ہے۔