کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 7 اکتوبر کو ختم ہونے والے ہفتے میں 30 کروڑ 30 لاکھ ڈالر گر کر 7 ارب 59 کروڑ 70 لاکھ کی تین سال کی کم ترین سطح پر آگئے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں بشمول تجارتی قرضوں، سود اور یورو بانڈز کی ادائیگیوں کی وجہ سے ذخائر میں کمی واقع ہوئی۔
Total liquid foreign #reserves held by the country stood at US$ 13.25 billion as of October 07, 2022. For details: https://t.co/WpSgomnKT3 pic.twitter.com/QpW5otB7rj
— SBP (@StateBank_Pak) October 13, 2022
ہفتے کے دوران کمرشل بینکوں کے پاس رکھی گئی رقم تقریباً 3 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کم ہو کر 5 ارب 64 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہ گئی۔
غریب عوام کو ایک اور جھٹکا، بجلی مزید 19 پیسے فی یونٹ مہنگی
ملک کے مجموعی زرِ مبادلہ کے ذخائر اب 13 ارب 24 کروڑ 70 لاکھ ڈالر ہیں، جو گزشتہ ہفتے سے 34 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کم ہیں۔
واضح رہے کہ مالی سال 19-2018 کے اختتام تک اسٹیٹ بینک کے پاس 7 ارب 29 کروڑ ڈالر کے ذخائر تھے، جو گزشتہ مالی سال کے اختتام پر 9 ارب 19 کروڑ ڈالر پر موجود تھے۔
تاہم اس سے قبل یہ 2 مالی سال کے دوران 12 ارب 13 کروڑ اور 17 ارب 29 کروڑ ڈالر کی سطح تک بھی پہنچے تھے۔