عالمی میڈیا اور سفارت کاروں نے آج لائن آف کنٹرول کا دورہ کیا جہاں بھارت کی گولہ باری اور فائرنگ سے تباہ حال شہریوں کے گھر دیکھے اور ترجمان پاک فوج نے انہیں بریفنگ دی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بین الاقوامی میڈیا نمائندگان اور سفارت کاروں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کا بیانیہ بے نقاب ہوچکا ہے۔ ان کا دعویٰ جھوٹا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 نومبر تک توسیع
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاکستان کے پاس دنیا سے چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے، نہ کچھ چھپانے سے ہمارا کوئی فائدہ ہے، کیا بھارت میں اتنی اخلاقی جرات ہے کہ وہ بین الاقوامی میڈیا کو بلا کر پاکستان کی طرح دورہ کرائے؟
ترجمان پاک فوج نے کہا کہ تمام غیر ملکی سفارت کار اور میڈیا نمائندگان ایل او سی سے ملحقہ پاکستانی علاقوں میں کہیں بھی آجا سکتے ہیں۔ ہماری طرف سے صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے کھلی چھوٹ اور اجازت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ بھارت کی طرف سے 2018ء میں 3038 بار جبکہ رواں سال 2608 مرتبہ سیز فائر کی خلاف ورزیاں کی گئیں اور شہری آبادی کو ہدف بنایا گیا جس سے گزشتہ سال 58 شہری شہید ہو گئے جبکہ 2019ء میں 230 افراد زخمی ہوئے۔
غیر ملکی سفارت کاروں اور میڈیا نمائندگان کو ایل او سی جورا سیکٹر دکھایا گیا جہاں انہوں نے عوام، دکانداروں اور مردوخواتین سے بات چیت کی اور بھارت کی بلا اشتعال شر انگیزی سے متاثرہ گھروں کا دورہ کیا۔
مقامی شہریوں نے بین الاقوامی سفارت کاروں اور میڈیا نمائندگان کو بتایا کہ بھارت فوج کی بجائے عوام پر بمباری کررہا ہے جبکہ اس موقعے پر بعض متاثرہ دکانداروں سے خریداری بھی کی گئی۔
پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے مزید کہا کہ سیز فائر کی خلاف ورزی پر پاکستان نے کبھی شہری آبادی پر حملہ نہیں کیا، بلکہ ہم بھارتی مورچوں پر گولہ باری کرتے ہیں اور فوجی روایات کی مکمل پاسداری کی جاتی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بھارتی ہائی کمیشن کے رویے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمسایہ ملک کے سفارت کار اپنے ہی آرمی چیف کے ساتھ کھڑے نہ ہوسکے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ بھارتی ہائی کمیشن کے سفارتی عملے میں اتنی بھی اخلاقی ہمت اور جرات نہیں تھی کہ لائن آف کنٹرول تک آجاتا۔
مزید پڑھیں: بھارتی سفارتکار اپنے آرمی چیف کے ساتھ کھڑے نہ ہوسکے۔آئی ایس پی آر