نیویارک: وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کا دورہ منسوخ ہونے کے پیچھے پڑوسی ملک بھارت کا ہاتھ ہوسکتا ہے جبکہ ہمیں آخری وقت پر آگاہ کیا گیا کہ سیکیورٹی خدشات کے باعث کرکٹ کا کھیل شروع نہیں ہوسکتا۔
تفصیلات کے مطابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیو یارک میں پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بیرونِ ملک مقیم پاکستانی ہمارا سرمایہ ہیں جنہیں سرمایہ کاری سے متعلق سہولت فراہم کردی گئی ہے۔ نادرا ڈیسک کے قیام پر چیئرمین نادرا کے شکر گزار ہیں۔
پاکستانی کمیونٹی سے خطاب کے دوران وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نادرا ڈیسک کے قیام سے بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو فائدہ ہوگا۔ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کیلئے قانون سازی پر کام جاری ہے جس کے تحت ان کے ووٹ پر اعتراضات دور کریں گے۔
خطاب کے دوران وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مشکلات کے باوجود بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلانے کی کوشش جاری رکھیں گے۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی ہے کہ اوور سیز پاکستانیوں کو ملکی حالات سے آگاہ رکھا جائے۔ عمران خان کو آپ کی مشکلات کا اندازہ ہے۔
وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملک کو جب بھی ضرورت پڑی، بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں نے تعاون کیا۔ دیگر ممالک سے پاکستانیوں نے 29 اعشاریہ 4 ارب ڈالر کی ترسیلاتِ زر پاکستان بھیجیں۔ سمندر پار پاکستانی اگر ملکی ترقی میں حصہ ڈالنا چاہیں، تو خوش آمدید کہیں گے۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ سے 2 ارب ڈالر سے زائد کی رقم پاکستان منتقل ہوچکی ہے۔ بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کیلئے ای کچہری سسٹم بھی لا رہے ہیں۔ پی آئی اے میں اصلاحات اور امریکا کیلئے براہِ راست فلائٹس کی کوششیں کر رہے ہیں۔
قومی ائیر لائن کے متعلق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ماضی میں پی آئی اے کو نقصان پہنچایا گیا جو دیوالیہ ہونے کے قریب پہنچ چکی تھی۔ ادارے کو مالی مشکلات کے ساتھ ساتھ جہازوں کی کمی کا بھی سامنا ہے۔ نیوزی لینڈ ٹیم نے آخری وقت پر نہ کھیلنے سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے نیوزی لینڈ کو ہر ممکن سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ بس کی بجائے ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسٹیڈیم پہنچانے کی پیشکش بھی کی گئی۔ قبل ازیں نیوزی لینڈ کی ٹیم سیکیورٹی سے مطمئن تھی، اس لیے وہ پاکستان آئے، ورنہ نہ آتے۔
نیوزی لینڈ کا دورہ منسوخ ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کے سیکیورٹی اداروں کو کوئی تھریٹ موصول نہیں ہوا۔ اس کے پیچھے پڑوسی ملک کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ ہم نے مسئلۂ کشمیر سلامتی کونسل میں اٹھا کر اس میں نئی روح پھونک دی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے کو اندرونی مسئلہ قرار دینے کو سختی سے مسترد کیا۔ بھارت کے خلاف ڈوزوئیر میں تمام تر ثبوت دنیا کے سامنے رکھ دئیے گئے۔ پاکستان نے کابل سے انخلاء کیلئے سفارتی عملے اور شہریوں کو معاونت بھی فراہم کی۔
افغانستان کی صورتحال کے متعلق وزیرِ خارجہ نے کہا کہ پاکستان 4 دہائیوں سے 30 لاکھ افغان مہاجرین کی میزبانی کرتا آیا ہے۔ افغانستان میں امن و امان کی صورتحال خراب ہونے سے سب سے زیادہ پاکستان متاثر ہوگا۔ عالمی برادری افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑ سکتی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم قومی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں سے ملاقات آج کریں گے