اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ سیلاب متاثرین کو بروقت اور بغیر کسی تعصب کے معاوضہ دیا جائے۔
قومی اسمبلی کے فلور پر پوائنٹ آف آرڈر کے جواب میں انہوں نے واضح کیا کہ نہ تو وفاقی اور نہ ہی صوبائی حکومتیں پارٹی وابستگی کی بنیاد پر سیلاب زدگان میں امدادی سامان تقسیم کر رہی ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر کچھ شعبوں میں کسی قسم کی تفریق ہے تو اسے ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا، انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس معاملے کو وفاقی کابینہ کے گوش گزار کریں گے تاکہ ایوان کے متعلقہ ساتھی کی شکایات کا ازالہ کیا جا سکے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ موسم سرما کی وجہ سے سیلاب متاثرین کے لیے کھلے آسمان تلے راتیں گزارنا کافی مشکل ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ درجہ حرارت نقطہ انجماد تک پہنچنے سے پہلے انہیں پناہ گاہیں فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔
حکومت نے کسانوں کے لیے ایک پیکیج بھی دیا تھا، خاص طور پر ان علاقوں میں جو مون سون کی بارشوں اور سیلاب سے شدید متاثر ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس وسائل بہت محدود ہیں لیکن اس کے باوجود وہ سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے اقدامات کئے جارہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ یہ ہمارے سیاسی کلچر کی خرابی ہے کہ جیتنے والی پارٹی کے امیدوار کو ترقیاتی سکیموں کے لیے فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں جبکہ مخالف پارٹی کے امیدوار کو یکساں طور پر نظر انداز کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انہیں اس متعصبانہ طرز عمل کا تجربہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے دوران ہوا ہے جس نے اپوزیشن بنچوں کے ارکان کو ایک پیسہ بھی فراہم نہیں کیا جس کی وجہ سے ان کے حلقوں کے لوگ ترقیاتی کاموں سے محروم ہیں۔
مزید پڑھیں:عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، کل کا جلسہ ملتوی کردیں، رانا ثناء اللہ
انہوں نے کہا کہ اس سیاسی خامی کو ختم کیا جائے اور اس ایوان کے ہر رکن کے ساتھ یکساں سلوک کیا جائے۔