لانڈھی ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں خوفناک آگ، 3 فیکٹریاں خاکستر، 5افراد زخمی

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
Five injured as firefighters continue to battle blaze at factory in Karachi’s Landhi
ONLINE

کراچی: لانڈھی کے صنعتی علاقے ایکسپورٹ پراسیسنگ زون میں اچانک بھڑک اٹھنے والی ہولناک آگ نے تین فیکٹریوں کو اپنی لپیٹ میں لے کر مکمل طور پر تباہ کر دیا۔

اس افسوسناک واقعے میں کم از کم پانچ افراد جھلس کر زخمی ہو گئے، جنہیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق آگ ایک فیکٹری میں لگی تاہم شدت اتنی زیادہ تھی کہ شعلے تیزی سے پھیلتے ہوئے ساتھ والی فیکٹریوں تک پہنچ گئے اور دیکھتے ہی دیکھتے تین صنعتی یونٹس کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ چوتھی فیکٹری کو بچانے کے لیے فائر بریگیڈ اور ریسکیو ادارے مسلسل جدوجہد کر رہے ہیں۔

چیف فائر آفیسر نے بتایا کہ فائر کنٹرول سینٹر کو جیسے ہی آگ لگنے کی اطلاع موصول ہوئی، فوری طور پر ریسکیو 1122 سندھ کو متحرک کیا گیا۔ ریسکیو ٹیم نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے جائے وقوعہ پر پہنچ کر فائر فائٹنگ آپریشن کا آغاز کیا۔

ریسکیو آپریشن کے لیے مجموعی طور پر 11 فائر ٹینڈرز، 1 سنارکل اور 2 ایمبولینسز روانہ کی گئیں، جن میں سے کچھ کا تعلق کے ایم سی جبکہ دیگر کا ریسکیو 1122 سے تھا۔ شدید دھوئیں اور علاقے میں پانی کی کمی کے باعث آگ پر قابو پانے میں شدید مشکلات کا سامنا رہا، تاہم فائر فائٹرز اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لا کر آگ کو مزید پھیلنے سے روکنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

تاحال آگ لگنے کی وجوہات معلوم نہیں ہو سکیں تاہم ابتدائی شبہ ہے کہ یہ واقعہ شارٹ سرکٹ یا صنعتی مشینری کی خرابی کے باعث پیش آیا ہو سکتا ہے۔ تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ اور ایکسپورٹ زون حکام بھی جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔

اس واقعے نے ایک بار پھر کراچی کے صنعتی علاقوں میں حفاظتی اقدامات کی کمی، آگ بجھانے کے ناکافی انتظامات اور پانی کی عدم دستیابی جیسے سنگین مسائل کو اجاگر کر دیا ہے۔ شہری حلقوں اور صنعتی ماہرین نے اس حادثے کو ایک سنگین وارننگ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ فیکٹریوں میں فائر سیفٹی سسٹم کی سخت مانیٹرنگ کی جائے۔

Related Posts