پاکستان تحریکِ انصاف کے سابق وزراء علی محمد خان، مراد سعید اور عمران خان دور میں وزیر اعظم کے سابق معاونِ خصوصی علی نواز اعوان پر جوڈیشل کمپلیکس اسلام آباد میں توڑ پھوڑ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق مراد سعید، علی نواز اعوان اور علی محمد خان کے علاوہ دیگر پی ٹی آئی کارکنان پر درج مقدمے میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کے قبضے سے کلاشنکوف اور دیگر اسلحہ برآمد ہوا۔
جیل بھرو تحریک، کراچی میں گرفتاریاں 6مارچ کو دی جائیں گی
اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کملیکس اور ہائیکورٹ پر حملے کی کوشش منصوبے کے تحت کی گئی۔ 25 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ دیگر کو گرفتار کرنے کیلئے چھاپہ مار کارروائی جاری ہے اور مختلف صوبوں میں پولیس ٹیموں کو روانہ کیا گیا ہے۔
تحریکِ انصاف کے رہنما ہجوم کی قیادت کر رہے تھے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سیاسی رہنما نے عوام کو اکسا کر توڑ پھوڑ کیلئے آمادہ کر لیا۔ جوڈیشل کمپلیکس کی سرکاری املاک کو نقصان پہنچا۔ پولیس نے حکمتِ عملی کے ذریعے ممکنہ اقدامات روک لیے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز عمران خان عدالت میں پیشی کیلئے جوڈیشل کمپلیکس داخل ہوئے تو کارکنان میں بد نظمی پھیل گئی۔ کمپلیکس کی عمارت کا دروازہ کارکنان کا بوجھ برداشت نہ کرسکا اور ٹوٹ گیا۔ اس دوران حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی ہوئی۔