فائنل کال: مذاکرات جیل میں عمران خان سے ہوں گے یا گنڈاپور سے؟

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو دی نیوز

پی ٹی آئی کے رہنما علی محمد خان کا کہنا ہے کہ جس نے بھی مذاکرات کرنے ہیں وہ 24 نومبر سے پہلے عمران خان سے براہ راست بات کرے، جبکہ اس کے برعکس عمران خان کے وکیل کا کہنا ہے کہ عمران خان نے بیرسٹر گوہر اور علی امین گنڈاپور کو مذاکرات کی اجازت دی ہے۔

علی محمد خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سیاست سے دور رہے، عمران خان نے 24 نومبر کو جو کال دی ہے وہ فائنل ہے، پی ٹی آئی کارکنان کے لیے 24 نومبر کا دن اہمیت کا حامل ہے، 24 نومبر کے احتجاج کا مقصد آئین و قانون کی حکمرانی بحال کرنا ہے۔

علی محمد خان نے کہا کہ جس نے بھی ڈائیلاگ کرنا ہے، وہ بانی پی ٹی آئی سے براہ راست کرے، 24 نومبر سے پہلے جو بات کرنا چاہتا ہے وہ براہ راست بانی پی ٹی آئی سے کرے۔

دوسری جانب عمران خان کے وکیل خالد یوسف چوہدری نے نجی ٹی وی سے گفتگو میں بتایا کہ عمران خان کی اڈیالہ جیل میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان سے ملاقات ہوئی ہے، جس میں بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کے لیے حامی بھرلی ہے۔

وکیل خالد یوسف نے کہا کہ علی امین گنڈاپور اور بیرسٹر گوہر اجازت لینے آئے تھے کہ اگر رابطہ ہوتا ہے تو کیا مذاکرات کیے جائیں؟ جس پر عمران خان نے کہا کہ مذاکرات ان سے ہی ہوں گے جن کے پاس پاور ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ خان ننے اپنے مطالبات پر بات چیت کی اجازت دیتے ہوئے کہا ہے کہ 24 نومبر کا احتجاج تب ہی ختم ہوگا جب مطالبات تسلیم کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ علی امین گنڈاپور نے احتجاج کی تیاریوں سے متعلق عمران خان کو آگاہ کیا ہے۔

Related Posts