اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 2 مسافروں کو جعلسازی کے الزام میں فلائٹ سے اتار دیا جو ٹکٹس کے علاوہ 13 لاکھ 30 ہزار روپے ادا کرکے اسپین جارہے تھے۔
تفصیلات کے مطابق دونوں مسافر پاکستان سے مالدیپ جارہے تھے جہاں سے وہ فرانسیسی ریزیڈنٹ کارڈز پر ملازمت کیلئے اسپین جانے کا ارادہ رکھتے تھے۔ منظم نامی مسافر نے 4 لاکھ 50 ہزار جبکہ شاہد نے 8 لاکھ 80 ہزار روپے منیر نامی ایجنٹ کو ادا کیے تھے جو اے ایچ ٹی سی اسلام آباد کی حراست میں ہے۔
اتارے گئے مسافروں سے تحقیقات کے دوران انوسٹی گیشن افسر عدیل شیخ کو جعلسازی کے ریکٹ میں مڈل مین کا کردار ادا کرنے والے اور ڈینیل کنسلٹنٹ کے نام سے پی ڈبلیو ڈی اسلام آباد کے پیرس شاپنگ مال میں آفس چلانے والے توصیف نامی ایجنٹ کے بارے میں پتہ چلا۔
ایف آئی اے نے توصیف کی گرفتاری کیلئے ٹیم تشکیل دے کر کامیابی سے چھاپہ مارا جس کے نتیجے میں توصیف کی گرفتاری کے ساتھ ساتھ ویزے کی درخواست اور لیپ ٹاپ بھی برآمد کر لیا گیا۔ توصیف کے موبائل سے متعدد دستاویزات برآمد ہوئیں جن سے فراڈ ویزے کے متعلق متعدد انکشافات ہوئے۔
توصیف نے ایف آئی اے کو بتایا کہ جعلی فرنچ ریزیڈنٹ کارڈز شہزاد نامی ایک ایجنٹ سپلائی کرتا تھا جو سیالکوٹ کا رہائشی ہے۔ توصیف کا اکاؤنٹ نمبر اور شہزاد کا موبائل نمبر ٹریس کیے گئے جنہیں سربمہر کیا جائے گا۔ ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ ایجنٹ منیر ایک رپیٹر ہے اور ایک کیس میں پہلے بھی گرفتار ہوچکا ہے۔
گرفتار کیے گئے ایجنٹس اور مسافروں کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزمان سے مزید تفتیش کی جائے گی تاکہ ویزے کے فراڈ میں ملوث مزید ملزمان کو گرفتار کیا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: 8سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل، ملزم اپنے ہی ساتھی کی فائرنگ سے ہلاک