شوگر مل مافیا کیس : اربوں روپے کی کرپشن میں پی ٹی آئی کے وزراء مبینہ طور پر ملوث

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے شوگر مل مافیا کے بڑے فراڈ کا سراغ لگا لیا جس کی مالیت 14 ارب 23 کروڑ بنتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق  گزشتہ 2 برسوں کے دوران کسانوں سے گنے پر خریداری میں 3 سے 5 فیصد کٹوتیاں کی گئیں۔ گنے کی کٹوتیاں کرانے کی اجازت دینے والوں میں پاکستان تحریک انصاف کے وزرا اور سرکاری افسران کے نام شامل ہیں۔ 

سابق وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی نے گنے کی کٹوتیوں کی اجازت دی جس  میں وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال وزیر آبپاشی محسن لغاری سابق کین کمشنر واجد علی شاہ شامل ہیں جبکہ شوگر کین ایکٹ میں کسی قسم کی کٹوتی کی گنجائش موجود نہیں۔

 شوگر ملوں نے کسانوں کو 2 برس کے دوران 14 ارب 23 کروڑ روپے کا چونا لگایا  جبکہ رواں مالی سال میں 3 کروڑ 14 لاکھ 27 ہزار 672 میٹرک ٹن گنا مفت حاصل کیا گیا۔ پنجاب کی شوگر ملوں نے ایک سال میں گنے کی خریداری میں کٹوتیاں کرکے سات ارب 40 کروڑ 40 لاکھ روپے کما لیے۔

امسال گنے سے مٹھاس ،( سو کروز) کا ریکوری ریٹ 9.79 فیصد رہا۔دو برس قبل 19 مئی کو 15 لاکھ ٹن سے زائد گنا کٹوتی کیا گیا جبکہ سن 2018 اور 19ء کے دوران کسانوں کو 6ارب 77 کروڑ 50 لاکھ کا چونا لگایا گیا۔

سن 19-2018ء میں گنے کی مٹھاس کی مقدار 10 اعشاریہ 31 فیصد رہی جبکہ 18-2017ء میں شوگر کین موبائل لیبارٹری نے فیلڈ سے ٹیسٹنگ ہی نہیں کی۔ گنے میں مٹھاس ,(سوکروز)کی مقدار معیاری ہونے کے باوجود بھی کٹوتی کی گئی۔

فراڈ کے بارے میں کمیٹی کے کنوینئر و سابق وزیرِ خوراک پنجاب سمیع اللہ چوہدری نے کہا کہ کٹوتیوں کی اجازت قانون کے مطابق دی گئی۔ ہم سے ایف آئی اے لاہور اور کین کمشنر آفس نے تفصیلات طلب کیں جس کا ہم نے انہیں جواب دے دیا ہے۔

سابق وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری نے کہا کہ ایف آئی اے مجھے بلائے تو میں وضاحت دے دوں گا  جبکہ گنے کی کٹوتیوں کے حوالے سے تفصیلی بحث کے بعد کمیٹی نے فیصلہ کیا تھا۔ وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال نے کہا کہ ہم نے کوئی غیرقانونی کام نہیں کیا۔

دوسری جانب شوگر ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین اسلم فاروق نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کٹوتیوں کا سلسلہ نیا نہیں ہے بہت پرانا ہے، تاہم وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی طرف سے اس معاملے پر تحقیقات جاری ہیں۔ 

Related Posts