اسلام آباد: وفاقی شرعی عدالت نے ملک میں ہر قسم کے سود، ربا اور انٹرسٹ کو غیر شرعی قرار دیتے ہوئے حکومت کو پاکستان کو 31دسمبر 2027 تک سود سے پاک کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں جاری سودی نظام کے خلاف شرعی عدالت نے تاریخی فیصلہ دے دیا ہے۔ تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ پاکستان میں ہر قسم کا ربا، سود اور انٹرسٹ غیر شرعی ہے۔ تمام سودی قوانین یکم جون سے غیر مؤثر کیے جائیں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں محسن بیگ پر درج مقدمہ خارج کرنے کا فیصلہ چیلنج
وفاقی شرعی عدالت نے تحریری فیصلے میں 31 دسمبر 2022 تک سودی قوانین میں ترامیم کی ہدایت کی۔ شرعی عدالت کے فیصلے کا اطلاق آج تک بینکس سے حاصل کیے گئے قرضوں پر نہیں ہوگا۔ کیس کا فیصلہ 19 سال بعد سامنے آیا۔
قبل ازیں وفاقی شرعی عدالت نے ملک میں رائج سودی نظام کو شرعیت کے خلاف قرار دیتے ہوئے قرار دیا کہ سود اور ربا سے متعلق پاکستان میں رائج قوانین شریعت کے خلاف ہیں۔ حکومت معاشی نظام کو شریعت سے ہم آہنگ کرے۔
شرعی عدالت نے حکومت کو معاشی نظام کو شریعت سے ہم آہنگ کرنے کیلئے ملکی قوانین میں فوری طور پر ترامیم لانے کی ہدایت کی۔ عدالت نے سود سے پاک بینکاری نظام، اندرونی و بیرونی قرضوں اور آئی ایم ایف سمیت دیگر سے سود سے پاک لین دین کیلئے 5 سال کی مہلت بھی دی۔