کراچی خودکش حملے کو بلوچ قوم سے منصوب نہ کیا جائے، خواتین رکن اسمبلی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی خودکش حملے کو بلوچ قوم سے منصوب نہ کیا جائے، خواتین رکن اسمبلی
کراچی خودکش حملے کو بلوچ قوم سے منصوب نہ کیا جائے، خواتین رکن اسمبلی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کوئٹہ: بلوچستان کی خواتین پارلیمنٹرینز نے جمعرات کے روز کہا کہ کراچی یونیورسٹی خودکش حملہ بلوچ قوم کے امیج کو خراب کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کی رکن بلوچستان اسمبلی بشریٰ رند، پارلیمانی سیکرٹری برائے خواتین ترقی و موسمیاتی تبدیلی مہ جبین شیران، سابق وزیر دفاعی پیداوار اور بی اے پی کی ایم این اے زبیدہ جلال نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خود کش حملے کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے کوئی خوش نہیں ہوگا۔

بشریٰ رند نے کہا کہ ”بیرونی قوتوں“ کی طرف سے بلوچستان کے حالات خراب کرنے کی کوششیں کی گئیں۔

حملے میں ملوث خودکش حملہ آور کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جس کی شناخت شری بلوچ کے نام سے ہوئی ہے، رند نے کہا کہ اس کے شوہر کو ایک روز قبل تفتیش کے لیے حراست میں لیا گیا تھا۔

بشریٰ کے شوہر نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ذہنی طور پر بیمار تھی اور دوائی لے رہی تھی،یہ واقعہ بھی بلوچ خواتین کو تعلیم سے دور رکھنے کی کوشش ہے۔ میں آج یہاں اس منفی تاثر کو ختم کرنے آئی ہوں جو بلوچ خواتین کے خلاف پیش کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ”غیر ملکی عناصر” پاکستان سے محبت اور ہم آہنگی کو ختم کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں لیکن ان کے لیے کامیاب ہونا ناممکن ہے۔

زبیدہ جلال نے معصوم لوگوں کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستان کے لیے تکلیف دہ وقت ہے۔

”پہلی بار، ایک عورت خودکش حملے میں ملوث تھی۔ یہ بہت بدقسمتی کی بات ہے،” بی اے پی رہنما نے کہا کہ اس حملے کے اس علاقے پر ”دور رس اثرات” ہوں گے جہاں سے وہ تعلق رکھتی تھیں۔

زبیدہ جلال نے افسوس کا اظہار کیا کہ ”کسی نے” کبھی نہیں سوچا تھا کہ ایک بلوچ خاتون خودکش حملے میں ملوث ہو گی، لیکن ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد واقعے کے پیچھے حقائق سامنے آئیں گے۔

مزید پڑھیں:جامعہ کراچی میں چینی اساتذہ پر خودکش حملے کی تحقیقات میں اہم پیشرفت

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، مہہ جبین شیران نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ وہ اور خودکش حملہ آور کا تعلق ایک ہی علاقے کیچ سے ہے۔

Related Posts