اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ جعلی شناختی کارڈز جاری کرنے والے معاملے میں 180 افسران کو معطل کردیا گیا ہے، جبکہ 136 افراد کو نوکریوں سے نکال دیا گیا ہے۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ ایک دن میں پاسپورٹ کے حصول کے لیے 10 ہزار فیس مقرر کی ہے۔ جعلی شناختی کارڈز ایشو کرنے کے معاملے پر جہاں افسران کو معطل کیا گیا وہیں 300 سے زائد افراد سے انکوائری کی بھی کی گئی ہے۔
کالعدم ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید احمد کا کہا تھا کہ ٹی ٹی پی سے مزاکرات ابھی شروع نہیں ہوئے ہیں اگر ہوئے ہیں تو میرے نوٹس میں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مزاکرات کا فیصلہ داخلہ کے لیول پر نہیں بلکہ وزیر اعظم کا ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو نقصان پہنچانے والوں کے ساتھ مزاکرات نہیں ہوں گے۔
پینڈورا لیکس کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھ کہ پنڈورا پیپرز ٹائیں ٹائیں فش ہے، یہ نام تو پہلے بھی گردش کر رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نے کہا یے پنڈورا پیپرز میں شامل لوگوں کی تحقیقات کی جائیں گی۔ پنڈورا پیپر کا انجام کھودا پہاڑ نکلا چوہا والا ہے۔ ابھی ٹی وی دیکھ رہا تھا کوئی خبر نہیں چلارہا تھا۔
شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ 15 اگست سے اب تک افغانستان سے 20 ہزار افراد پاکستان آئے ہیں، ہم نے 30 اکتوبر تک کی ڈیڈ لائن دی ہے کہ جو افغانی واپس جانا چاہتے ہیں وہ جرمانہ ادا کئے بغیر واپس جا سکتے ہیں۔ افغانستان میں آن لائین ویزوں کے مسائل چل رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : ڈسٹرکٹ سٹی پولیس کی اہم کارروائی، چوری کی سب سے بڑی واردات کے مزید 3 ملزمان گرفتار