اسلام آباد میں فیڈرل ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی کی نااہلی کے باعث عوام الناس پانی سے محروم ہو گئے جبکہ افسرانِ بالا سرکاری ملازمین کو نئے پراجیکٹس کے نام سے کئی برسوں سے بے وقوف بنا رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے سیکٹر جی 13 کے رہائشی عوام فیڈرل ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی کی ناقص پالیسیوں کے باعث پانی سمیت دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ افسرانِ بالا ہزاروں نئے ممبران کی دھن میں پہلے سے موجود سیکٹرز میں بنیادی سہولیات مہیا کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے۔
عوام الناس نے حکامِ بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ جب تک ہاؤسنگ اتھارٹی پہلے منصوبوں کو مکمل نہ کر لے، مزید منصوبوں کی اجازت نہ دی جائے۔نئے منصوبوں نیا پاکستان اور لائف اسٹائل اپارٹمنٹس کی تعمیر پہلے سے موجود سیکٹرز کو پانی کی فراہمی تک روک دی جائے۔
اتھارٹی کے سیکٹر میں تعینات ملازمین غیر تربیت یافتہ ہونے کے باعث بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام ہیں۔ دوسری جانب افسرانِ بالا کی طرف سے مسلسل خاموشی ہے۔ علاقہ مکین اتھارٹی کی سروسز سے نالاں ہیں۔ عوام پانی کے بز ادا کرنے کے باوجود برسات کے دوران پانی سے محروم ہیں
عوام کو پرائیویٹ ٹینکرز کے ذریعے پانی کی خریداری پر مجبور کیا جارہا ہے۔ فی ٹینکر 3000 روپے لیے جار ہے ہیں۔ ہاؤسنگ فاؤنڈیشن جی 13 کے شہریوں کو ہفتے میں 1 بار صرف 2 گھنٹے کیلئے بیک وقت 15 گلیوں کو پانی کی سپلائی دیتی ہے جس کا پریشر بھی انتہائی کم ہوتا ہے۔
اتنے کم پریشر سے مطلوبہ مقدار میں پانی کی سپلائی ناممکن ہوتی ہے، فاؤنڈیشن کے کمپلین سینٹر پنجاب سے بھی شکایت کی گئی اور علاقہ مکینوں نے اہلکاروں کو معائنہ بھی کرایا تاہم روایتی وعدے اور طفل تسلیوں سے جان چھڑا لی گئی۔ عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ حکامِ بالا پانی جیسی بنیادی ضرورت پورا کرنے پر توجہ دیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر ماہا کے خاندان کو شامل تفتیش کرنیکا فیصلہ