وفاقی حکومت کا آئندہ مالی سال کیلئے 15 ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وفاقی حکومت کا آئندہ مالی سال کیلئے 15 ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ
وفاقی حکومت کا آئندہ مالی سال کیلئے 15 ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ

اسلام آباد:وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان کی سربراہی میں کام کرنے والی وفاقی حکومت آئندہ مالی سال کیلئے 15 ارب ڈالر قرض لینے کا فیصلہ کرچکی ہے۔

تفصیلات کے مطابق حکومتِ پاکستان 10 ارب ڈالر گزشتہ قرضوں کی واپسی جبکہ 5 ارب ڈالر سے دیگر معاشی معاملات اور زرِ مبادلہ کے ذخائر کو مستحکم رکھنے کا کام لیا جائے گا جبکہ 15 ارب ڈالر پاکستان کی تاریخ میں کسی بھی مالی سال میں لیا گیا سب سے بڑا قرض ہوگا۔

مرکزی بینک (اسٹیٹ بینک آف پاکستان) کے پاس زرِ مبادلہ کے ذخائر 12 ارب ڈالر ہیں جو زیادہ تر قرضوں سے لی گئی رقوم پر مشتمل ہیں جبکہ گزشتہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)کے ادوارِ حکومت میں بھی ملکی معیشت کا یہی حشر کیا گیا تھا جو اب ہو رہا ہے۔

وزیرِ اعظم کے مشیر برائے امورِ خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیرِ تجارت عبدالرزاق داؤد اور وزیرِ اقتصادیات حماد اظہر سمیت وفاقی حکومت کی معاشی ٹیم اقتصادی معاملات اور مالی مسائل کے حل میں بری طرح ناکام نظر آتی ہے۔

ملکی معاملات چلانے کے لیے قرض پر قرض حاصل کیا جارہا ہے جس سے ملکی معیشت مستقبل قریب میں مزید پستی اور تباہی کی طرف جاتی دکھائی دیتی ہے جبکہ آئی ایم ایف کی طرف سے ملکی معیشت پر ڈو مور کے مطالبات اپنی جگہ برقرار ہیں۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کے زرِ مبادلہ کے ذخائر کی حد 15 اعشاریہ 6 ارب ڈالر مقرر کی ہے اور پاکستان نے اگر مزید قرض نہ لیا تو یہ حد حاصل کرنا بے حد مشکل ہوگا جبکہ جون کے آخر تک تحریکِ انصاف کےغیر ملکی قرضے 25 ارب ڈالر تک جا پہنچیں گے۔ 

Related Posts