وفاقی کابینہ نے پاکستان کے ریکو ڈک سونے اور کاپر کی کان کے 15 فیصد حصص کی فروخت کی منظوری دی ہے جو کہ ایک اہم کاروباری معاہدے کا حصہ ہے۔
بلوچستان میں واقع ریکو ڈک دنیا کے سب سے بڑے غیر استعمال شدہ سونے اور کاپر کے ذخائر میں سے ایک ہے۔ یہ بنیادی طور پر کینیڈا کی براک گولڈ کے زیرِ انتظام ہے جس کے پاس 50 فیصد حصص ہیں جبکہ باقی 50 فیصد وفاقی اور بلوچستان حکومتوں کے درمیان تقسیم ہے۔
رپورٹس کے مطابق کابینہ نے سعودی عرب کو ان حصص کی فروخت کی منظوری دی ہے، جس کی قیمت 540 ملین ڈالر مقرر کی گئی ہے اور ادائیگی دو قسطوں میں کی جائے گی۔
کمرشل بینکوں کو فراڈ کا شکار افراد کو لاکھوں روپے واپس کرنے کا حکم
پہلے مرحلے میں 10فیصدحصص سعودی عرب کو 330 ملین ڈالر میں منتقل کیے جائیں گے جبکہ باقی 5فیصدحصص 210 ملین ڈالر میں فروخت کیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ سعودی عرب کے ترقیاتی فنڈ نے بلوچستان میں معدنی ترقی کے لیے 150 ملین ڈالر فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ستمبر میں سعودی عرب نے ریکو ڈک پروجیکٹ میں 15فیصدسرمایہ کاری کی تجویز دی تھی۔ ریڈیو پاکستان کے مطابق، سعودی عرب نے اس مقام کے ارد گرد سڑکوں کی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے بھی گرانٹس کی پیشکش کی ہے۔
خصوصی سرمایہ کاری کی سہولیات کونسل (SIFC) نے سرمایہ کاری کے ڈھانچے کی منظوری دی ہے اور حتمی فیصلہ کابینہ کی بین الحکومتی لین دین کی کمیٹی پر چھوڑ دیا ہے۔ SIFC کو جون 2023 میں پاکستان کی معیشت کو بحال کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔