معروف بالی وڈ اداکارہ جیکلین فرنانڈیز کے خلاف 200 کروڑ منی لانڈرنگ کیس میں ثبوت سامنے آنے کے بعد ان کی گرفتاری خدشہ پیدا ہوگیا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی ہائی کورٹ میں حلف نامہ جمع کروا دیا جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جیکلین فرنانڈیز غیر قانونی رقم رکھنے اور انہیں استعمال کرنے میں ملوث تھیں۔
جسٹس منوج کمار اوہری کی سربراہی میں کیس کی سماعت کے دوران جیکلین فرنانڈیز کے وکیل نے حلف نامے پر جواب جمع کروانے کیلیے وقت مانگا جس کی ای ڈی کی جانب سے مخالفت کی گئی۔
ای ڈی نے عدالت کو اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ ملزمہ آج تک سچ چھپاتی رہیں، یہ بھی سچ ہے کہ انہوں نے مرکزی ملزم سکیش چندر شیکھر کی گرفتاری کے فوراً بعد اپنے موبائل فون سے سارا ڈیٹا اڑایا اور اپنے ساتھیوں سے بھی کہا کہ وہ ثبوتوں کو مٹا دیں۔
بھارتی اداکارہ کے وکیل نے اپیل جمع کروائی جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ شروع میں ای ڈی کی جانب سے پیش ثبوتوں میں یہ ظاہر کیا گیا کہ درخواست گزار معصوم ہیں جو ملزم کے حملے کی زد میں آئیں۔