امریکہ نے اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتی ہوئی فوجی کشیدگی کے تناظر میں یروشلم میں واقع اپنے سفارت خانہ کو بدھ 18 جون سے جمعہ 20 جون تک بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
امریکی حکام کے مطابق اسرائیل کی ہوم فرنٹ کمانڈ کی ہدایت پر یہ اقدام اُٹھایا گیا ہے جس کا مقصد سکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر امریکی عملے اور شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔
سفارت خانہ نے اپنی ویب سائٹ پر جاری بیان میں کہا ہے کہ اس دوران امریکی حکام اور ان کے اہلِ خانہ کو اپنی رہائش گاہوں تک محدود رہنے کی ہدایت کی گئی ہے تاہم فی الحال امریکی شہریوں کی کسی بھی قسم کی انخلا کی کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔
اس سے قبل، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کو غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈالنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اپنی سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر لکھا کہ امریکہ کو مکمل علم ہے کہ آیت اللہ کہاں چھپے ہوئے ہیں، لیکن فی الحال انہیں نشانہ نہیں بنایا جائے گا۔