ایف بی آر نے بیرون ملک سے سامان ہمراہ لانے والے شہریوں کو بڑی رعایت دے دی

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو دی نیوز

چیئرمین ایف بی آر کی ہدایت پر ایک سے زائد موبائل فون لانے اور بارہ سو ڈالر سے زائد مالیت کی اشیا لانے پر پابندی سے متعلق بیگج رولز میں ترامیم کا مسودہ واپس لے لیا ہے۔

 فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق مجوزہ رولز کا متنازع نوٹیفکیشن واپس لے لیا ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے نوٹیفکیشن نمبر 2028(I)/2024 جاری کیا تھا، جس میں بیگیج رولز 2006 کے تحت کچھ ترامیم تجویز کی گئی تھیں تاہم ان ترامیم کو میڈیا اور عوامی حلقوں میں غلط طور پر یہ سمجھا گیا کہ ذاتی سامان کی حد 1200 امریکی ڈالر مقرر کر دی گئی ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے سود کا خاتمہ مشکل قرار دے دیا

ایف بی آر کے مطابق اس مجوزہ نوٹیفکیشن میں “کمرشل مقدار” کی وضاحت کرتے ہوئے ان اشیا کی حد 1200 امریکی ڈالر مقرر کی گئی تھی جو سامان بظاہر تجارتی مقاصد یا مالی فائدے کے لیے لایا جاتا ہے اس کا مقصد بیگج سہولت کے غلط استعمال کو روکنا تھا تاہم نوٹیفکیشن میں واضح طور پر ذکر کیا گیا تھا کہ یہ حد “ذاتی استعمال یا تحفے” کے سامان پر لاگو نہیں ہوتی۔

ایف بی آر نے زور دیا کہ اس نوٹیفکیشن کے تحت ذاتی استعمال کے سامان یا جائز بیگج آئٹمز کو 1200 ڈالر کی حد سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے اس کے برخلاف یہ تاثر کہ 1200 ڈالر سے زیادہ مالیت کا ذاتی سامان ضبط کیا جائے گا، بالکل غلط ہے اور اسے مسترد کیا جاتا ہے۔

س مجوزہ نوٹیفکیشن کو عوامی اور سوشل میڈیا میں غلط طور پر سمجھا گیا اور اس پر بے بنیاد افواہیں گردش کرنے لگیں لہٰذا ایف بی آر نے یہ مسودہ واپس لے لیا ہے تاکہ مزید الجھن سے بچا جا سکے۔

واضح رہے کہ ایف بی آر نے گزشتہ روز بیگیج اسکیم میں ترمیم سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس کے تحت بیرون ملک سے کمرشل مقدار میں اشیا ساتھ لانے پر مکمل پابندی کی تجویز دی گئی تھی اور بیرون ملک سے ذاتی استعمال کے لیے ایک موبائل فون لانےکی اجازت دینے کی تجویز دی گئی تھی۔

Related Posts