واشنگٹن: امریکی تحقیقاتی ادارے (ایف بی آئی) نے نائن الیون پر دہشت گردوں کے حملوں پر خفیہ تحقیقاتی رپورٹ کا پہلا مسودہ جاری کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے نائن الیون کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والے ہائی جیکرز سے رابطے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔ عالمی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب نے ہائی جیکرز سے رابطہ نہیں کیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایف بی آئی نے صدر جو بائیڈن کے ایگزیکٹو آرڈر کے بعد 11 ستمبر 2021 کے روز امریکا پر حملوں اور ہائی جیکرز کیلئے سعودی حمایت سے متعلق پہلی دستاویز جاری کی ہے۔
مجموعی طور پر 16 صفحات پر مشتمل مسودے میں ایف بی آئی نے ہائی جیکرز اور سعودی حکومت کے مابین رابطوں کا خاکہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ سعودی حکومت نائن الیون کا باعث بنی۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل سعودی عرب نے امریکی صدر جو بائیڈن کے نائن الیون حملوں پر خفیہ تفتیش منظرِ عام پر لانے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا۔
سعودی عرب نے امریکا میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر 11 ستمبر 2001 کو دہشت گردی پر کی گئی خفیہ تفتیش کی دستاویزات منظرِ عام پر لانے کے فیصلے کو 4 روز قبل سراہا جبکہ ماضی کی اس دہشت گردی کا تعلق سعودی عرب سے جوڑا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: نائن الیون پرخفیہ تفتیش منظرِ عام پر لانے کا فیصلہ، سعودی عرب کا خیر مقدم