اسلام آباد: تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما و سابق وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے لیٹر گیٹ اسکینڈل پر شہبازشریف حکومت کی تحقیقات کی پیشکش مسترد کردی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ شہباز شریف کی لیٹر گیٹ اسکینڈل کی تحقیقات کرانے کی پیشکش مسترد کرتے ہیں۔ یہ خود کو این آر او دینے کی بھونڈی کوشش ہے۔
فرح خان ا ور خاوند کے نام پر 19گاڑیاں رجسٹرڈ ہیں، محکمہ ایکسائز
ٹوئٹر پیغام میں پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے دھمکی آ میز خط کی تفتیش کے متعلق کہا کہ لیٹر گیٹ کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کو آزاد کمیشن بنانا چاہئے جس کی سربراہی ایسے شخص کے پاس ہو جس پر کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔
شہباز شریف کی لیٹر گیٹ اسکینڈل کی تحقیقات کرانے کی پیشکش کو مسترد کرتے ہیں، یہ خود کو NRO دینے کی بھونڈی کوشش ہے، لیٹر گیٹ کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کو آزاد کمیشن بنانا چاہئے جس کی سربراہی ایسے شخص کے پاس ہو جس پر کوئ انگلی نہ اٹھا سکے۔۔
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 11, 2022
قبل ازیں نو منتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے دھمکی آمیز خط قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی میں پیش کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹی کو لیٹر گیٹ پر اِن کیمرہ بریفنگ دی جائے جس میں عسکری حکام، سفیر اور اراکینِ پارلیمان موجود ہوں۔
نو منتخب وزیر اعظم نے کہا کہ اگر لیٹر گیٹ اسکینڈل کی تحقیقات سے غیر ملکی سازش ثابت ہوئی تو مستعفی ہو کر گھر چلا جاؤں گا، نہ میں نے وہ خط دیکھا اور نہ ہی کسی نے مجھے یہ خط دکھایا۔ تحقیقات دودھ کا دودھ، پانی کا پانی کردیں گی۔
دوسری جانب سابق وزیرِ مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ امپورٹڈ وزیر اعظم شہباز شریف پہلی ہی تقریر میں جھوٹ بول رہے ہین۔ قومی اسمبلی کی سلامتی کمیٹی میں بلایا تو بائیکاٹ کرکے بھاگ گئے تھے۔
#امپورٹڈ۔وزیراعظم۔شہبازشریف پہلے تقریر میں جھوٹ بول رہا ہے۔قومی اسمبلی کی قومی سلامتی کی کمیٹی میں بلایا وہاں سے بائیکاٹ کرکےبھاگ گیا سپیکر اسد قیصر کوجب خط ملا تو اس نے شہباز شریف کوکہاں آؤ خط دیکھ لو اس نےنہیں دیکھا کیونکہ یہ خود غلام ہے اور سازش کاحصہ ہے#امپورٹڈ_حکومت_نامنظور pic.twitter.com/9QpNe1pBma
— Farrukh Habib (@FarrukhHabibISF) April 11, 2022
اپنے ٹوئٹر پیغام میں پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات فرخ حبیب نے کہا کہ سابق اسپیکر اسد قیصر کو جب دھمکی آمیز خط ملا تو انہوں نے شہباز شریف سے کہا کہ آئیں، خط دیکھ لیں۔ شہباز شریف نے نہیں دیکھا۔ یہ خود غلام اور سازش کا حصہ ہیں۔