وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے مولانا فضل الرحمان پر الزام لگایا ہے کہ وہ مدارس کے بچوں کو قربانی کا بکرا بنا رہے ہیں اور سیاست کے لیے انہیں استعمال کر رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ فضل الرحمان کی سیاست کے دو بڑے مقاصد اپنی ذاتی سیاسی حیثیت کی بحالی اور مدرسہ اصلاحات کو روکنا ہیں کیونکہ ایک بار اگر مدارس ہاتھ سے نکل گئے تو مولانا کی سیاست کاکوئی پرسانِ حال نہیں ہوگا۔
وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ اگر بچوں کو مدارس میں لائی جانے والی اصلاحات کے طور پر شعور مل گیا تو مولانا فضل الرحمان جیسے مذہبی و سیاسی رہنماؤں کی دکانیں مستقل طور پر بند ہوجائیں گی۔
فوادچوہدری نے کہا کہ مدارس کے بچوں کو چارے کے طور پر استعمال کرنا کوئی نئی بات نہیں۔ مذہبی و سیاسی لیڈروں کی طرف سے بچوں کو سیاست کے لیے استعمال کرنے کی تاریخ بہت پرانی ہے جبکہ بچوں کو جہاد کے نام پر ملا طبقے نے بہت استعمال کیا جس کے بعد انہیں سیاست میں بھی قربانی کا بکرا بنایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان کی جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ساتھ ساتھ تحریک لبیک بھی ایسی سیاسی جماعت ہے جن کے رہنما بچوں کو سیاست کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
اب فضل الرحمنٰ کی تحریک کے دو بڑے مقاصد ہیں ایک تو اپنی ذاتی سیاسی حیثیت کی بحالی دوسرا مدرسہ اصلاحات کو روکنا کیونکہ ایک دفعہ مدارس ہاتھ سے نکل گئے اور یہ بچے غلامی کی زندگی سے شعور کے نظام میں داخل ہوگئے تو ان کی دکانیں مستقل طور پر بند ہو جائینگی۔
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) October 5, 2019
یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ نریندر مودی حکومت اس شخص کے نقشِ قدم پر چل رہی ہے جس نے مہاتما گاندھی کا قتل کیا جبکہ آج بھارت پر ایک شدت پسند حکومت مسلط ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ یہ دیکھ کر بہت افسوس ہوتا ہے کہ مہاتما گاندھی جیسے برصغیر کے عظیم رہنما کے پیروکار کہلانے والے بھارت پر شدت پسند حکومت کا راج ہے جبکہ یہ لوگ گوڈسے کے نظرئیے کی پیروی کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: نریندر مودی حکومت مہاتما گاندھی کے قاتل کی پیروی کر رہی ہے۔فواد چوہدری