پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما، سابق وزیر فرخ حبیب نے بھی پارٹی سے راہیں جدا کرلیں، انہوں نے استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) میں شمولیت کا اعلان کردیا۔
پی ٹی آئی کے سابق مرکزی رہنما فرخ حبیب نے استحکام پاکستان پارٹی کے مرکزی دفتر لاہور میں عون چوہدری کی موجودگی میں پی ٹی آئی سے علیحدگی کا اعلان کیا۔
استحکام پاکستان پارٹی کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے فرخ حبیب نے کہا کہ میڈیا نمائندگان کے ساتھ پرانا تعلق ہے، 5 ماہ سے ہم سب اپنے گھروں میں موجود نہیں تھے، 9 مئی کو افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔
خوراک کے عالمی دن پر غزہ میں بھوک افلاس، اقوامِ متحدہ کا اسرائیلی مظالم پر اظہارِ تشویش
فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ آئینی طریقے سے عدم اعتماد ہوا، خود احتسابی کا عمل بہت ضروری ہوتا ہے، یہ کوئی کفر اور اسلام کی جنگ نہیں، 5 ماہ کے دوران دماغ میں ایک سوچ موجود تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو حقیقی معنوں میں قائداعظم کا پاکستان بنانےمیں مصروف تھے، کچھ مخلص دوستوں نے مشکل وقت میں رہنمائی کی، پی ٹی آئی چیئرمین کو آئینی طور پر اقتدار سے ہٹایا گیا۔
فرخ حبیب نے مزید کہا کہ عدم اعتماد کے بعد سیاسی جدوجہد کے بجائے انتشار کا راستہ اپنایا گیا، چیئرمین پی ٹی آئی نے کارکنوں کو تشدد کی راہ اپنانے کے لیے اکسایا، پی ٹی آئی کارکنوں کو اداروں کے خلاف بھڑکایا گیا، عمران خان نے کارکنوں کو بیلٹ کے بجائے پر تشدد کارروائیوں کا درس دیا، پر تشدد کارروائیوں سے املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔
اس موقع پر فرخ حبیب نے استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی رہنما پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے کارکنوں کو 9 مئی کے سانحے کے لیے تیار کیا۔
یاد رہے کہ لاہور کی عدالت نے آج ہی فرخ حبیب کی بازیابی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا ہے۔