نیوزی لینڈ کی مستعفی وزیر اعظم کے اعزاز میں الوداعی تقریب، جذباتی مناظر

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟
Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد اپنے دفتر کے عملے کو الوداع کہا۔ ان کے اعزاز میں دلوں کو چھو لینے والی الوداعی تقریب کا انعقاد کیا گیا ۔ تقریب میں کئی جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔

آرڈرن جس وقت ہال میں داخل ہوئیں تو وہاں موجود ملازمین نے تالیاں بجا کر ان کو خوش آمدید کہا، اس موقع پر جشن کا نعرہ گونج اٹھا۔ وزیر اعظم ہاؤس کے ملازمین کے چہروں پر ان کے جانے کے باعث غم کے آثار دیکھائی دے رہے تھے۔ آرڈرن نے وہاں موجود بہت سے لوگوں کو گلے لگایا۔ ان کی آنکھیں آنسوؤں سے تر تھیں۔ وہاں موجود لوگوں نے آرڈرن کے نام ایک گانا گایا۔ یہ گانا سب نے نیوزی لینڈ کے مقامی قبائل کی مادری زبان میں گایا۔

جیسنڈا آرڈرن نے بھاری اکثریت سے انتخابی فتح کے بعد دوسری مدت کے جیتنے کے تین سال سے بھی کم عرصے بعد اقتدار سے اچانک دستبرداری اعلان کرکے سب کو حیران کر دیا ہے۔

اپنے دور میں آرڈرن کو کووڈ 19 وبائی مرض کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔ ملک میں آتش فشاں پھٹنے کا خوفناک واقعہ بھی پیش آیا ۔ ان کے دور میں 2019 میں ایک بڑا سانحہ بھی رونما ہوا جب کرائسٹ چرچ کی ایک سفید فام بالادستی کے حامی انتہا پسند نے دو مساجد میں گھس کر فائرنگ کرکے 51 مسلمان نمازیوں کو شہید کردیا تھا۔ الوداع کے موقع پر آرڈرن نے کہا کہ اقتدار سے دستبرداری کا فیصلہ بڑی اداسی لیے ہوئے تھا۔ انہوں نے کہا مستعفی ہونے کے اعلان کے بعد وہ طویل عرصہ بعد پہلی مرتبہ اچھی طرح سے نیند لے سکی ہیں۔

Related Posts