کراچی میں گرانفروشی جاری، جعلی پرائس لسٹیں بھی مارکیٹ میں آگئیں

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Fake price lists also circulate in Karachi markets

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی :شہر میں گرانفروشی عروج پر پہنچنے کے بعد جعلی پرائس لسٹیں بھی مارکیٹ میں آگئیں، شہریوں اور دوکانداروں کو مشکلات کا سامنا ، مہنگائی پر کھلی چھوٹ دینے پر شہریوں اور سیاسی رہنماؤں کی انگلیاں کمشنر کراچی کی طرف اٹھنے لگی ہیں۔

اشیاء کی قیمتوں کی جعلی لسٹیں شہر کے مختلف علاقوں میں پھیلتی جارہی ہیں،یہ سلسلہ پہلے شہر کے مضافاتی علاقوں اورنگی ٹاؤن پھر بلدیہ ٹاؤن میں شروع ہوا تھا اور اب نیو کراچی ٹاؤن اور سرجانی بھی شامل ہو چکے ہیں اور اب نرخ ناموں کی جعلی فہرستوں کا سلسلہ شہر بھر میں پھیلتا جا رہا ہے۔

اس حوالے سے کمشنر آفس کے متعلقہ محکمے میں اسسٹنٹ کمشنر ہیڈ کوارٹر سیدہ جاسیہ فاطمہ سے فون پر رابطہ کرنا چاہا تاہم انہوں نے فون اٹھانے کی زحمت نہیں کی۔

اس حوالے سے بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ جعلی فہرستوں کے فروغ میں اسسٹنٹ کمشنرہیڈ کوارٹر سیدہ جاسیہ فاطمہ کا بھی ہاتھ ہے ، انہیں مہنگائی یاجعلی لسٹوں کی فروخت رکوانے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔

اس حوالے سے کمشنر آفس میں اسسٹنٹ کمشنر ( II)ڈاکٹر وقاص روشن نے ایم ایم نیوز کو بتایا کہ کمشنر آفس کا کوئی کردار فہرستوں کی فروخت میں نہیں ہے بلکہ یہ کام کمشنر کراچی نے بیورو آف سپلائی سندھ کے ذمہ دیا ہوا ہے، اس لیے کمشنر آفس کے کسی محکمے پر ذمہ داری عاید نہیں ہوتی۔

مزید پڑھیں:کراچی میں گرانفروشی عروج پر پہنچ گئی، کمشنر کراچی کی پرائس لسٹ بے اثر

کراچی کے شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ کمشنر کراچی اگر جعلی لسٹیں اور مہنگائی نہیں روک سکتے تو استعفیٰ دیں اور کسی اہل افسر کو ذمہ داری دی جائے۔

Related Posts