فوٹو شیئرنگ اور سماجی رابطے کی سب سے بڑی ویب سائٹ فیس بک اور مشہورومعروف سرچ انجن گوگل کی موبائل فون بنانے والی کمپنی ایپل سے لڑائی کے باعث آئی فون 13 کی ساکھ داؤ پر لگ گئی ہے۔
تفصیلا ت کے مطابق آئی فون 13 کی لانچنگ کی تقریب میں مسلسل تاخیر سے موبائل فون صارفین پہلے ہی بد دل ہوچکے ہیں جس کے بعد ایپل نے آئی کلاؤڈ فوٹوز سی ایس اے ایم فلٹر کے نام سے بچوں کو جنسی ہراسانی سے بچانے کے نام پر نگرانی کی خبر سنائی جو صارفین پر بجلی بن کر گری۔
آئی فون صارفین کا کہنا ہے کہ آئی او ایس 15 میں آئی میسیج فوٹو فلٹر شامل کرنے کا فیصلہ عوامی پرائیویسی کے خلاف ہے۔ ایپل کمپنی کا کہنا تھا کہ ہم بچوں کو جنسی ہراسانی سے بچانا چاہتے ہیں جس کیلئے ٹیکنالوجی لائی گئی۔
دوسری جانب کلائنٹ سائیڈ مانیٹرنگ سے موبائل فون صارفین کو تحفظات لاحق ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ نگرانی کے سافٹ وئیر سے صارفین اپنی پرائیویسی پر کنٹرول کھو بیٹھیں گے۔ آئی فون کا مہنگا فون صرف پرائیویسی اور سیکیورٹی کیلئے خریدا جاتا ہے۔
ایپل کے صارفین کا کہنا ہے کہ ایپل کا دعویٰ ہے کہ ہم فیس بک اور گوگل کی طرح صارفین کی معلومات کاروبار کیلئے استعمال نہیں کرتے۔ پھر ہماری معلومات پر نظر رکھنے کی خواہش کس لیے ہے؟ایپل کمپنی کو ہراسگی سے بچانے کے نام پر نگرانی سے باز آنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: 1360 کلو وزن سمیت 30 گھنٹے فضا میں رہنے والا ڈرون فوج کے سپرد