انتہا پسند صہیونی وزیر اعظم کا غزہ پر بلا توقف بمباری جاری رکھنے کا اعلان

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

 غزہ کی پٹی میں زیر حراست قیدیوں کی رہائی کے بغیر کوئی جنگ بندی نہیں ہو گی۔

عرب خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے کہا کہ ہم غزہ پر حکمرانی یا قبضہ نہیں کرنا چاہتے۔ غزہ میں حماس کے خلاف لڑائی جاری رہے گی، البتہ اس دوران عام شہریوں کے انخلاء کا راستہ شامل ہوگا۔

اسرائیل 24 گھنٹوں کے دوران صرف 4 گھنٹے بمباری روکنے پر رضا مند

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے جنگ کے لیے بغیر ٹائم ٹیبل کے اہداف مقرر کیے کیونکہ اس میں زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔

دریں اثناء امریکی حکام نے کہا ہے کہ اگر حماس کے ساتھ قیدیوں کی رہائی کا معاہدہ ہوتا ہے تو اسرائیل جنگ بندی کو بڑھانے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ واشنگٹن اسرائیل کو جنگ بندی پر مجبور کرنے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ امریکی دباؤ نے اسرائیل کو غزہ میں لڑائی کی حکمت عملی کے تبدیل کرنے پر راضی کیا۔

قبل ازیں وائٹ ہاؤس نے کہا تھا کہ اسرائیل نے شمالی غزہ میں روزانہ چار گھنٹے کے لیے کارروائیاں روکنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

روئٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس میں قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ یہ تعطل لوگوں کو دو انسانی راہداریوں کے ذریعے نکلنے کا موقع دے گا اور یہ پہلا اہم قدم ہے۔

Related Posts