تہران اور تل ابیب میں دھماکے، ایران، اسرائیل جنگ مزید تیز، تازہ ترین صورتحال

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Explosions reported in Tel Aviv, Jerusalem as Iran fires fresh salvo of missiles
CNN

ایران نے اسرائیل اور اسرائیل نے ایران پر تازہ میزائل حملوں کی بوچھاڑ کردی ہےجس کے بعد تہران، یروشلم اور تل ابیب میں زوردار دھماکوں کی اطلاعات ہیں۔

یہ جھڑپیں دونوں ممالک کے درمیان جاری کشیدگی کے ساتویں روز ہو رہی ہیں، جس کا آغاز گزشتہ جمعے کو اسرائیلی حملوں سے ہوا تھا۔

ایرانی خبر رساں ادارے فارس کے مطابق میزائل تل ابیب کے اوپر سے گزرے جبکہ سرکاری ٹی وی نے دارالحکومت کے کاروباری مراکز کی براہ راست تصاویر نشر کیں۔ جمعرات کی صبح اسرائیل بھر میں سائرن بجنے لگے، جب اسرائیلی فوج نے ایران سے داغے گئے میزائلوں کی نشاندہی کی۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے ایران کے جوہری حق کی حمایت کی
روس نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایران کے پرامن جوہری توانائی کے حق کی حمایت کرتا ہے اور وہ ایران کو جوہری ایندھن کی فراہمی کے لیے تیار ہے۔ پیوٹن نے سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ ان کے تعلقات “انتہائی خوشگوار” ہیں، اور روس ایران کے مفادات کی نگہبانی کے لیے تیار ہے۔

یورپی وزراء جمعہ کو جنیوا میں ایران سے جوہری مذاکرات کریں گے
جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ یورپی یونین کی اعلیٰ سفارتکار کے ساتھ ملاقات کے بعد ایرانی وزیر خارجہ سے مشترکہ بات چیت کریں گے۔ یہ منصوبہ امریکہ کی مشاورت سے طے پایا ہے۔

مسلسل چھٹے روز ایران اور اسرائیل کے درمیان میزائل حملے
بدھ کی صبح ایران نے اسرائیل پر دو مرتبہ میزائل داغے۔ اسرائیلی فوج نے تہران کے جنوب مغربی علاقوں کے شہریوں کو فوری انخلا کی ہدایت دی تاکہ ایرانی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا جا سکے۔ ایرانی ذرائع کے مطابق، اسرائیل نے انقلابی گارڈز سے منسلک ایک جامعہ اور تہران کے قریب ایک بیلسٹک میزائل فیکٹری کو نشانہ بنایا ہے۔

ترکیہ کا ایران کی حمایت میں بیان
ترک صدر رجب طیب اردوان نے ایران کے جوابی حملوں کو “فطری، قانونی اور جائز” قرار دیا اور اسرائیل پر ریاستی دہشت گردی کے الزامات لگائے۔ انہوں نے مسئلے کے سفارتی حل پر زور دیا اور کہا کہ انقرہ تعمیری کردار ادا کر سکتا ہے۔

اسرائیل نے ایران میں 40 مقامات کو نشانہ بنایا
اسرائیلی فضائیہ نے بدھ کی صبح ایران کے مغربی حصوں میں 40 سے زائد فوجی مقامات پر بمباری کی، جن میں میزائل تنصیبات اور ایرانی حکومت کے عسکری اہلکار شامل تھے۔

ایران نے ہمسایہ ممالک سے سرحدوں کی حفاظت کی اپیل کی
ایرانی سرحدی محافظوں نے ہمسایہ ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے علاقوں سے ایران میں کسی بھی غیر قانونی دراندازی کو روکنے کے لیے اقدامات کریں۔ انہوں نے بتایا کہ ایرانی فوج اور انقلابی گارڈز سرحدی نقل و حرکت پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔

پیوٹن اور اماراتی صدر کی ٹیلی فون پر بات چیت
روسی صدر نے اماراتی صدر محمد بن زاید سے ٹیلی فون پر گفتگو کی، جس میں دونوں رہنماؤں نے ایران-اسرائیل تنازع پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور فوری حل کی ضرورت پر زور دیا۔ پیوٹن نے ثالثی کی پیشکش بھی کی۔

ایرانی صدر کا خط قطری امیر کو موصول
قطر نے تصدیق کی ہے کہ ایرانی صدر کا خط قطری امیر شیخ تمیم بن حمد کو موصول ہوا ہے تاہم خط کی تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں۔ قطر ان چند ممالک میں شامل ہے جو واشنگٹن پر اسرائیل کو جنگ بندی پر آمادہ کرنے کے لیے زور دے رہے ہیں۔

روس کی امریکا کو فوجی مدد دینے سے باز رہنے کی وارننگ
روسی نائب وزیر خارجہ نے امریکہ کو خبردار کیا کہ اسرائیل کو براہ راست فوجی امداد دینے سے مشرق وسطیٰ میں صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ روسی خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے بھی کہا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان صورتحال نازک مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔

ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کا دوٹوک اعلان
آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ ایران “مسلط شدہ جنگ” اور “مسلط شدہ امن” دونوں کے خلاف مزاحمت کرے گا۔ انہوں نے سابق امریکی صدر کے بیانات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ “ایرانی دھمکی کی زبان کو نہیں مانتے” اور امریکہ کو خبردار کیا کہ کسی بھی حملے کے “ناقابل تلافی نتائج” ہوں گے۔

اسرائیل کے دفاعی میزائل ختم ہونے کے قریب
اسرائیل کے دفاعی نظام میں استعمال ہونے والے میزائلز کی کمی کی اطلاعات ہیں، جس سے ایران کے بیلسٹک میزائلوں کے خلاف دفاع کمزور ہو سکتا ہے۔ امریکی ذرائع کے مطابق واشنگٹن کئی ماہ سے اس مسئلے سے آگاہ ہے اور اسرائیل کو زمینی، بحری اور فضائی نظام سے مدد فراہم کر رہا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا جانتا ہے کہ ایرانی سپریم لیڈر کہاں چھپے ہوئے ہیں اور انہیں نشانہ بنانا ممکن ہے، مگر “کم از کم ابھی نہیں”۔ ٹرمپ نے ایران کو خبردار کیا کہ امریکی صبر ختم ہوتا جا رہا ہے۔

امریکی شہریوں کے لیے ہنگامی ٹاسک فورس قائم
امریکہ نے مشرق وسطیٰ میں موجود اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے چوبیس گھنٹے کام کرنے والی ٹاسک فورس قائم کر دی ہے، جس نے اب تک 30 سے زائد حفاظتی انتباہ جاری کیے ہیں اور عراق و اسرائیل کے لیے سفری ہدایات بھی اپڈیٹ کی ہیں۔

چین کا ٹرمپ پر کشیدگی بڑھانے کا الزام
چین نے صدر ٹرمپ پر الزام لگایا ہے کہ وہ ایران اسرائیل تنازع میں “تیل چھڑکنے” کا کردار ادا کر رہے ہیں، خاص طور پر اس بیان پر جس میں انہوں نے تہران کے شہریوں کو فوری انخلا کی ہدایت کی۔ چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ “دھمکیاں اور دباؤ تنازع کو کم نہیں بلکہ بڑھائیں گے۔”

 تہران کے شہریوں کو فوری انخلا کی ہدایت
پانچویں دن بھی ایران اور اسرائیل کے درمیان میزائل حملوں کا تبادلہ جاری رہا، جبکہ صدر ٹرمپ نے تہران کے شہریوں کو فوری انخلا کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے جوہری معاہدے کو مسترد کر کے انسانی جانوں کا ضیاع کیا ہے۔

مشرق وسطیٰ میں جنگی صورتحال سے تیل کی قیمتوں میں اضافہ
اس تنازعے کے باعث تیل کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، جبکہ دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹس پر منفی اثرات پڑے ہیں۔ امریکہ نے ایران پر دباؤ بڑھانے کے لیے بین الاقوامی اجلاسوں سے جلد واپسی کا اعلان بھی کیا ہے۔

Related Posts