ہم سب کو یہ بات تو معلوم ہے کہ اچھی صحت کے لیے نیند انتہائی ضروری ہے لیکن کیا آپ کو معلوم ہے کہ ضرورت سے زیادہ نیند آپ کے لئے نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتی ہے؟
حال ہی میں ’یونیورسٹی آف میامی ملر اسکول‘ کی جانب سے ایک تحقیق کی گئی جس سے معلوم ہوا کہ وہ لوگ جو 9 یا 9 سے زائد گھنٹے سوتے ہیں ان کی یاداشت کمزور ہوجاتی ہے جبکہ ایسے لوگوں میں کسی سے بات چیت کرنے کی صلاحیت بھی ختم ہوتی جاتی ہے اور یہ دونوں علامات ڈیمینشیا کی بیماری کی ابتدائی علامات ہیں۔
ماہرین کے مطابق اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ آپ اپنے سونے کے وقت کو بہت کم کردیں کیونکہ رات میں 6 گھنٹے سے کم سونے والے افراد میں بھی ڈیمینشیا کی بیماری جلد ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ انسان کو کتنے گھنٹے سونا چاہیے جس سے ان کی صحت متاثر نہ ہو؟ اس سوال کا جواب ماہرین کے مطابق یہ ہے کہ رات کی نیند کا بہترین دورانیہ 7 سے 8 گھنٹے ہے۔
کیا آپ کو سائیکل چلانے کے انمول فوائد معلوم ہیں؟
ماہرین نے بتایا کہ وہ لوگ جن میں ڈیمینشیا کے خطرات موجود ہیں اُن کے دماغ میں کچھ نہ کچھ رکاوٹیں ہوتی ہیں جس کی وجہ سے ایسے لوگوں کو لگتا ہے کہ انہیں زیادہ نیند لینی چاہیے۔
ضرورت سے زیادہ سونے کی وجہ کا تعلق دماغ میں موجود ’hyperintensities‘ سے ہے جو کہ دماغ میں خون کو کم مقدار میں پہنچاتا ہے، زیادہ سونے کی وجہ سے ’hyperintensities‘ کے مادّے میں اضافہ ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے فالج یا ڈیمینشیا کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
اس تحقیق میں ماہرین نے 5247 لوگوں کے حافظے، نظریات، زبان، اور ردِ عمل کے وقت پر نظر رکھی جب کہ ان لوگوں کی عمر 45 سے 75 سال کے درمیان تھی، اس کے علاوہ ان لوگوں کے نیرو کانگنیٹو ٹیسٹ بھی لیے گئے۔
ماہرین نے تحقیق میں حصہ لینے والے لوگوں سے سوالنامے بھی پُر کروائے جس میں ان کی سونے کی عادات سے متعلق سوالات تھے کہ وہ کب سوتے ہیں، کب اٹھتے ہیں اور دن میں کتنی دیر سوتے ہیں۔
ماہرین نے اس تحقیق کے بعد یہ دیکھا کہ 15 فیصد لوگ رات میں 9 گھنٹے سوتے ہیں اور ان لوگوں کے حافظے میں 13 فیصد کمی دیکھنے میں آئی جبکہ ان کی بات چیت کرنے کی صلاحیت بھی 20 فیصد تک کم تھی۔
یونیورسٹی آف میامی کے نیورو لوجسٹ ڈاکٹر راموس نے کہا کہ ہم نے یہ بات محسوس کی ہے کہ وہ لوگ جو ضرورت سے زیادہ سوتے ہیں یا وہ لوگ جو بہت ہی کم نیند لیتے ہیں ان میں حافظے کی کمزوری کے اثرات زیادہ ہوتے ہیں جو کہ آگے بڑھ کر دماغی بیماری الزائمر کا باعث بنتا ہے۔
واضح رہے کہ الزائمر ایک ایسی بیماری ہے جس کا تعلق دماغ سے ہے جبکہ اس بیماری میں انسان کا حافظہ کمزور ہو جاتا ہے، اس بیماری میں مریض ایک ہی سوال بار بار کرنے لگتا ہے اور جب یہ بیماری حد سے زیادہ بڑھ جائے تو مریض اپنے گھر والوں کو بھی پہچاننے سے انکار کر دیتا ہے۔