دہشت گرد تنظیم تحریکِ طالبان (ٹی ٹی پی) کا سابق ترجمان احسان اللہ احسان

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دہشت گرد تنظیم تحریکِ طالبان (ٹی ٹی پی) کا سابق ترجمان احسان اللہ احسان
دہشت گرد تنظیم تحریکِ طالبان (ٹی ٹی پی) کا سابق ترجمان احسان اللہ احسان

پاکستان میں آپریٹ ہونے والی دہشت گرد تنظیم تحریکِ طالبان (ٹی ٹی پی) کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کا اصل نام لیاقت علی ہے جس نے دہشت گرد تنظیم میں 2008ء میں شمولیت اختیار کی۔

دہشت گرد تنظیم کے لیے خدمات انجام دینے والے احسان اللہ احسان نے سن 2017ء میں خود کو سیکورٹی ایجنسیز کے حوالے کردیا اور اعتراف بھی کیا  کہ بھارت کی خفیہ ایجنسی را ٹی ٹی پی کی فنڈنگ میں ملوث ہے۔

کچھ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے بارے میں

اس حقیقت سے کون واقف نہیں کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں دہشت گردی کی کارروائیوں اور بھارتی مفادات کے تحفظ کے لیے کام کرتی ہے۔

تحریکِ طالبان را کا کوئی پہلا منصوبہ نہیں بلکہ پاکستان میں دہشت گردی کی کم از کم 80 سے 90 فیصد کارروائیوں میں را ملوث رہی ہے جس کا ایک ثبوت بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری بھی ہے۔

Image result for kulbhushan yadav

بھارتی حکومت سن 1968ء میں ریسرچ اینڈ اینالسس ونگ (را) کا قیام عمل میں لائی جس کا مقصد بیرونِ ممالک کی جاسوسی اور بھارتی مفادات کے تحفظ کے لیے ہر قسم کی قانونی و غیر قانونی کارروائیاں کرنا تھا۔ 

تحریکِ طالبان پاکستان کیا ہے؟

افغانستان پر امریکی حملے کے بعد پاکستان کے خلاف ہتھیار اٹھانے والے گروہ کو تحریکِ طالبان پاکستان کہتے ہیں۔ سن 2004ء میں پاک فوج نے ان کے خلاف آپریشن شروع کرکے ان کا صفایا کرنا شروع کردیا۔

Image result for tehreek e taliban pakistan

ایک رپورٹ کے مطابق تحریکِ طالبان 34 ذیلی تنظیموں پر مشتمل ہے۔جولائی 2009ء میں  گرفتار کیے گئے طالبان سے بھارتی کرنسی اور امریکا کے جاری کردہ آپریشن انڈیورنگ فریڈم کارڈ سے بخوبی پتہ چلتا ہے کہ انہیں فنڈنگ کون کرتا تھا۔

تحریک طالبان اور افغان طالبان میں فرق

پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں تحریکِ طالبان پاکستان اور افغان طالبان کو ایک ہی چیز یا ایک ہی سکے کے دو رخ سمجھا جاتا ہے، تاہم حقیقت اس سے مختلف بلکہ برعکس ہے۔

ہمارے لیے یہ سمجھنا انتہائی ضروری ہے کہ تحریکِ طالبان پاکستان کے نام سے دہشت گرد تنظیم نے پاکستان میں دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری قبول کرکے ایک واضح دہشت گرد تنظیم ہونے کا ثبوت دیا۔

Image result for Afghan Taliban

دوسری جانب اگر ہم افغان طالبان کی بات کریں تو ان کے 5 جتھے ہیں جو افغانستان میں غیر ملکی افواج بالخصوص امریکا سے برسرِ پیکار ہیں جن کا مقصد امریکا کو افغانستان سے نکالنا ہے۔

افغان حکومت افغان طالبان کو دہشت گرد یا جنگجو گروہ قرار دیتی ہے جو حکومت کے خلاف کام کرتا ہے یعنی مسلح بغاوت کے جرم میں ملوث ہے جس کی سزا صرف موت ہوتی ہے تاہم افغان حکومت کی اپنی حیثیت مشکوک ہے۔

ہمسایہ ملک افغانستان پر حکمران افغان حکومت درحقیقت امریکا کی قائم کردہ ایسی ہی حکومت ہے جیسی کہ ہم عراق ایسے تمام ممالک میں دیکھ چکے ہیں جنہیں روزِ اوّل سے واشنگٹن سے ہی کنٹرول کیا جاتا ہے۔

اس لیے افغان طالبان کو دہشت گرد سمجھنا حقیقت سے انحراف کرنا ہے جبکہ افغان عوام افغان حکومت کو چھوڑ کر آج طالبان کے گن گا رہے ہیں اور طالبان کی لائی ہوئی اسلامی حکومت کے منتظر ہیں۔

ٹی ٹی پی کی سب سے بڑی دہشت گردی۔ آرمی پبلک اسکول

آرمی پبلک اسکول 16 دسمبر 2014ء کو پشاور میں دہشت گردوں کے حملے سے معصوم بچوں اور اساتذہ سمیت 150 افراد کی شہادتوں کی دکھی کردینے والی داستان ہے جس کی یادگار شہداء کے سوگوار خاندان ہیں۔  

Image result for army public school

ایف سی کا لبادہ اوڑھے ہوئے تحریکِ طالبان (ٹی ٹی پی) کے متعدد دہشت گرد پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں پیچھے کی طرف سے چوروں کی طرح داخل ہوئے۔ انہوں نے بچوں پر اندھا دھند گولیاں برسانا شروع کردیں۔

پاکستان کی تاریخ میں آرمی پبلک اسکول کو سب سے بڑا دہشت گرد حملہ کہا جائےتو بے جا نہ ہوگا۔ دہشت گردوں نے 9 اساتذہ اور 3 فوجی جوانوں سمیت 144 افراد کو شہید کردیا اور سربراہِ ادارہ کو زندہ جلا دیا۔

جوابی کارروائی کرتے ہوئے سیکورٹی فورسز نے 6 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا جبکہ 1 نے پہلے ہی خود کو دھماکے سے اڑا دیا تھا جس سے اس کے جسم کے چیتھڑے اڑ گئے۔

احسان اللہ احسان کی گرفتاری

آرمی پبلک اسکول سمیت متعدد دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث تحریکِ طالبان کے ترجمان نے خود کو 2017ء میں سیکورٹی فورسز کے حوالے کیا۔

اپریل 2017ء میں سابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے احسان اللہ احسان کی گرفتاری کی تصدیق کی۔ احسان اللہ احسان نے انکشاف کیا کہ اس نے 2013ء میں ٹی ٹی پی سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔

Image result for ehsanullah ehsan

احسان اللہ احسان کے مطابق ٹی ٹی پی کے دیگر سابق کمانڈرز بھی 2013ء میں تحریکِ طالبان سے الگ ہوئے اور انہوں نے جماعت الاحرار کے نام سے نئی تنظیم بنائی جس کا ترجمان احسان اللہ احسان کو بنایا گیا۔

ترجمان احسان اللہ احسان کے مطابق ٹی ٹی پی کے 70 سے 80 فیصد کمانڈر اور دہشت گرد جماعت الاحرار میں شامل ہوئے جن میں عمر خالد خراسانی بھی شامل تھا۔ 

آج احسان اللہ احسان کہاں ہے؟

وزیر داخلہ بریگیڈئیر (ر) اعجاز شاہ نے 11 روز قبل احسان اللہ احسان کے فرار کی تصدیق کی جس کے بعد احسان اللہ احسان جیسے دہشت گرد کی رہائی کے حوالے سے مختلف سوالات کھڑے ہو گئے۔

وفاقی وزیر اعجاز شاہ نے کہا کہ ریاست جانتی ہے کہ احسان اللہ احسان چلا گیا ہے، اس لیے ہم کہہ رہے ہیں کہ یہ اس کے فرار کی خبر درست ہے۔ ہم اس پر کام کر رہے ہیں۔ آپ کو جلد خوشخبری سنائیں گے۔

Image result for brigadier ijaz shah

پشاور ہائی کورٹ میں احسان اللہ احسان کے فرار پر توہینِ عدالت کی درخواست دو روز قبل سماعت کے لیے منظور کی گئی جبکہ درخواست آرمی پبلک اسکول شہداء کے لواحقین نے دائر کی تھی۔

سوال یہ ہے کہ آج احسان اللہ احسان کہاں ہے؟ اسے زمین کھا گئی یا آسمان نگل گیا؟ اس کا جواب فی الحال ہمیں معلوم نہیں، تاہم یہ افواہیں ضرور گردش میں ہیں کہ احسان اللہ احسان اس وقت ترکی میں ہے۔

عوام دہشت گردی کے خلاف سینہ سپر سیکورٹی اداروں سے قوی امید رکھتے ہیں کہ اسے  جلد گرفتار کرکے کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔ 

Related Posts