سابق چیف جسٹس گلزار احمد نے حکومت سے فول پروف سیکورٹی مانگ لی

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

EX-CJP GULZAR AHMED SEEKS FOOLPROOF SECURITY FROM GOVT

اسلام آباد: سابق چیف جسٹس آف پاکستان گلزار احمد نے حکومت سے فول پروف سیکورٹی مانگ لی ، وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا۔

سابق چیف جسٹس گلزار احمد نے وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا جس میں انہیں اور ان کے اہل خانہ کے لیے فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ یہ خط 27 جنوری کو سپریم کورٹ کے ڈپٹی رجسٹرار کے ذریعے بھیجا گیا ۔

درخواست میں سابق چیف جسٹس نے کہا کہ انہوں نے دہشت گردی، ماورائے عدالت قتل، اقلیتوں کے حقوق، تجاوزات اور دیگر سمیت متعدد ہائی پروفائل کیسز پر فیصلے سنائے جس کی وجہ سے انہیں اور اہل خانہ کو سیکورٹی خدشات درپیش ہیں اس لئے وزارت داخلہ اپنے حفاظتی انتظامات برقرار رکھے۔اپنے خط میں سابق چیف جسٹس گلزار احمد نے رہائش گاہ اور سفر کے لیے رینجرز سے سیکورٹی مانگی۔EX-CJP GULZAR AHMED SEEKS FOOLPROOF SECURITY FROM GOVTواضح رہے کہ سابق چیف جسٹس گلزار احمد1988ء میں بطور ایڈووکیٹ ہائی کورٹ انرولمنٹ کے بعد 2001ء میں سپریم کورٹ کے وکیل بنے۔ انہیں 1999-2000کے لیے سندھ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کا اعزازی سیکریٹری منتخب کیا گیا۔

مزید پڑھیں:بلوچستان میں دہشتگردوں کے حملوں کے بعد ملک بھر میں ہائی الرٹ جاری

پرویز مشرف کے دور حکومت میں 27 اگست 2002ء کو وہ سندھ ہائیکورٹ کے جج تعینات ہوئے جبکہ 16 نومبر 2011ء کو ان کو سپریم کورٹ کا جج تعینات کیا گیا۔

جسٹس گلزاراحمد نے 20 تا 28 نومبر 2018ء اور 13 تا 17 مئی 2019ء کے دوران میں بطور قائم مقام چیف جسٹس پاکستان فرائض ادا کیے۔21 دسمبر 2019 کو چیف جسٹس کے عہدے کا حلف لیا اور یکم فروری 2022 کو سبکدوش ہوئے۔

Related Posts