نمرتا نامی طالبہ کی ہلاکت، مقدمے کے ثبوت ضائع کیے جانے کا اندیشہ

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

نمرتا نامی طالبہ کی ہلاکت، مقدمے کے ثبوت ضائع کیے جانے کا اندیشہ
نمرتا نامی طالبہ کی ہلاکت، مقدمے کے ثبوت ضائع کیے جانے کا اندیشہ

نمرتا نامی میڈیکل کی طالبہ کی ڈی این اے رپورٹ میں مقدمے کے اہم ترین ثبوت و شواہد ضائع کیے جانے کا اندیشہ سامنے آگیا ہے جس کے نتیجے میں اب تک یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ طالبہ کی موت ایک خودکشی تھی یا قتل۔ 

کیس میں پولیس کی طرف سے نمرتا کے دوپٹے کے ساتھ ساتھ دیگر اہم شواہد کو بر وقت ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے نہ بھجوائے جانے کے باعث مقدمہ پیچیدہ صورت اختیار کرچکا ہے۔

سندھ کے شہر لاڑکانہ میں آصفہ بی بی ڈینٹل کالج کی طالبہ نمرتا کے گلے سے جو دوپٹہ بندھا ہوا ملا تھا، اسے ڈی این اے رپورٹ کے لیے لیبارٹری بھجوایا گیا جس کے بعد موصولہ رپورٹ سے علم ہوا کہ اس میں کسی قسم کے خون کے دھبے موجود نہیں تھے۔

ڈی این اے رپورٹ کے مطابق دوپٹے میں کسی قسم کی جلدی بافتیں (اسکن ٹشوز) یا جسمانی ٹریسز نہیں ملے جن سے ڈی این اے کا نمونہ لیا جاسکے، جبکہ حقائق کے مطابق دوپٹے کو واقعے کے 7 روز بعد ٹیسٹ کے لیے بھیجا گیا جس کے باعث ڈی این اے ملنا ناممکن ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق نمرتا کے پوسٹ مارٹم کے دوران ہی اس کے ناخن ڈی این اے کے لیے بھیج دئیے جاتے تو اس سے خودکشی اور قتل کا معمہ حل کیا جاسکتا تھا۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل میڈیکل کی طالبہ نمرتا کی حتمی میڈیکل رپورٹ آگئی جس کے تحت موت کی دو وجوہات بیان کی گئیں، رپورٹ کے مطابق نمرتا کی موت ہڈی ٹوٹنے اور دم گھٹنے کے باعث ہوئی۔

حتمی میڈیکل رپورٹ آ جانے کے بعد بھی سیکیورٹی ادارے یا ڈاکٹرز یہ کھوج لگانے میں ناکام ہیں کہ نمرتا کی ہلاکت اقدامِ خودکشی تھا یا اسے کسی نے قتل کرنے کی کوشش کی۔

مزید پڑھیں:  نمرتا کی موت ہڈی ٹوٹنے اور دم گھٹنے سے ہوئی۔پوسٹ مارٹم رپورٹ

Related Posts