سمندر میں ڈوبتے تارکینِ وطن کو بچانا مدد یا مداخلت؟ ایلون مسک نے نئی بحث چھیڑ دی

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان سمیت دنیا بھر سے آئے ہوئے تارکینِ وطن اٹلی اور امریکا سمیت دیگر ممالک کا رخ کرتے ہوئے سمندر کی لہروں کی نذر ہوجاتے ہیں، ایسے میں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کے مالک ایلون مسک نے نئی بحث چھیڑتے ہوئے تارکینِ وطن کو بچانا مداخلت قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق اپنی ایک حالیہ پوسٹ میں ایلون مسک نے ایکس کے ایک اور صارف کی پوسٹ کو ری پوسٹ کیا جس نے تحریر کیا تھا کہ جرمن حکومت کی امداد سے چلنے والی کشتیاں غیر قانونی تارکینِ وطن کو اٹلی پہنچا رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

اسپین کے نائٹ کلب میں آگ لگنے سے 13 افراد ہلاک

ایکس کے مالک ایلون مسک نے کہا کہ جرمن عوام جانتے ہیں کہ حکومت کیا کر رہی ہے؟ جس پر جرمن دفترِ خارجہ نے جوابی وار کرتے ہوئے کہا کہ اس عمل کو جان بچانا کہتے ہیں، تاہم ایلون مسک نے کہا کہ کیا جرمنی کو اس پر فخر ہے؟

سوال کے ساتھ ساتھ ایلون مسک نے کہا کہ میرے خیال میں جرمن عوام کی اکثریت اس عمل کی حامی نہیں ہوگی کیونکہ یہ عمل اٹلی کی سالمیت اور خودمختاری کے خلاف ہوگا کہ جرمنی وہاں تارکینِ وطن کو پہنچائے۔

واضح رہے کہ اٹلی کی حکومت این جی اوز کی جانب سے بحیرۂ روم سے تارکینِ وطن کو اپنے ملک میں پہنچانا اپنے داخلی معاملات میں مداخلت سمجھتی ہے۔ تاہم جرمنی پارلیمان سے منظور شدہ منصوبے کے تحت این جی اوز کی مدد کرتا ہے۔

Related Posts