دبئی: اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے بانی ایلون مسک نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) کی ٹیکنالوجی انسانیت کیلئے بڑا خطرہ بن گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق دبئی میں ایک تقریب سے آن لائن خطاب کے دوران ایلون مسک نے کہا کہ مصنوعی ذہانت انسانیت کیلئے سب سے بڑے خطرات میں سے ایک ہے۔ چیٹ جی پی ٹی سے ثابت ہوا کہ یہ ٹیکنالوجی بہت زیادہ آگے بڑھ گئی ہے۔
سائبر سیکیورٹی استحکام کیلئے ٹیلی کام سیکیورٹی آپریشن سینٹر کا آغاز
تقریب سے خطاب کے دوران ایلون مسک نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے آگے بڑھ جانے پر ہمیں سوچنا چاہئے۔ مستقبل کے انسانوں کیلئے یہ چند بڑے خطرات میں سے ایک ہوگی۔ یہ اچھی پیشرفت بھی ہے جس سے مستقبل میں نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
واضح رہے کہ ایلون مسک نے شریک بانی کی حیثیت سے اوپن اے آئی کمپنی میں کام کیا تاہم 5 سال قبل اس سے علیحدہ ہوگئے تھے۔ اسی کمپنی نے آگے چل کر چیٹ جی پی ٹی نامی سافٹ وئیر تیار کر لیا جو آج دنیا بھر کو حیران کر رہا ہے۔
چیٹ جی پی ٹی بنیادی طور پر ایک لینگویج ماڈل ہے جو کونٹینٹ رائٹنگ، شاعری، مضمون نگاری، مختلف سوالوں کے جوابات دینا، تخلیقی مواد اور بے شمار دیگر ایسی خدمات سرانجام دے سکتا ہے جن کی توقع ماضی میں صرف انسانوں سے کی جاتی تھی۔
دلچسپ طور پر چیٹ جی پی ٹی تک ہر انسان کو رسائی حاصل ہے جس سے ایلون مسک خائف نظر آتے ہیں۔ ٹیسلا کمپنی کے بانی کا کہنا ہے کہ گاڑیاں، طیارے اور ادویات تیار کرنے کیلئے حفاظتی اصول ہوتے ہیں، آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا کوئی اصول نہیں۔