بجلی کی تاریں  نصیر آباد پل سے ٹکرانے لگیں، کرنٹ سے انسانی جانوں کے ضیاع کا خدشہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

electricity wires start colliding with Naseerabad bridge

راولپنڈی :تھانہ نصیر آباد سے ملحقہ سڑک پر کراسنگ پل پر واپڈا کی نااہلی کی وجہ سے ہائی ٹینشن تاریں پول سے کچھ انچ کے فاصلے پر لٹک رہی ہیں جو کسی بھی وقت بہت بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہیں۔

نصیر آباد اسلام آباد چشتیاں آباد کی آبادیوں کو ملانے والے پل سے روزانہ ہزاروں کی تعداد میں طلبا و طالبات ،خواتین ،بچے ،بوڑھے اور نو جوان پل کراس کرتے ہیں لیکن یہ سب لوگ اس خطرے سے بے خبر ہیں کہ ان کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

ایک اسٹوڈنٹ نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ واپڈا کی بہت بڑی نااہلی ہے کہ لوہے کے پل کے ساتھ 11kv کی بجلی کی تاریں کسی بھی وقت بہت بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہیں جس سے قیمتی انسانی جانیں ضائع ہو سکتی ہیں ۔

واپڈا کی بے حسی کی انتہا ہے کہ ابھی تک واپڈا کے عملے سمیت افسران اور ملازمین نے اس خطرے کی طرف توجہ نہیں دی جو کہ لمحہ فکریہ ہے ،واپڈا کو فوری طور پر یہاں سے ہائی ٹینشن تاریں ہٹا دینی چاہیے ۔

انہوں نے کہا کہ میں واپڈا سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس پر فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے اس سب ڈویژن کے عملے کو فوری طور پر معطل کر کے ان تاروں کو ہٹایا جائے تاکہ شہریوں کی قیمتی جانے ضائع ہونے سے بچ سکیں۔

مزید پڑھیں:اسلام آباد میں فرنیچر میلے سے کورونا پھیلنے کا خطرہ، انتظامیہ نے چپ سادھ لی

نصیرآباد پل سے گزرنے والے شہریوں کا کہنا ہے کہ ہم نے متعدد مرتبہ متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے لیکن ابھی تک کسی نے بھی اس پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا جبکہ یہ پل مکمل لوہے کا بنا ہوا ہے کسی بھی وقت ہوا سے تاریں ٹکرانے سے حادثہ رونما ہو سکتا ہے ۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ اس پل پر بہت زیادہ رش ہوتا ہے کیونکہ یہ واحد پل ہے جس پر سے گزر کر شہری روڈ کراس کرتے ہیں لیکن واپڈا حکام کی عد م توجہی کے باعث علاقے کے عوام میں شدید خوف و ہراس پایا جاتا ہے ،ہم واپڈا حکام اورمتعلقہ ایم پی اے سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان خطرناک تاروں کو فوری طور پر سے ہٹایا جائے تاکہ شہریوں کی زندگی محفوظ ہو سکے۔

Related Posts