واشنگٹن: امریکا میں الیکٹورل کالج نے صدارتی امیدوار جو بائیڈن کی کامیابی کی تصدیق کردی ہے جس پر انہوں نے صدر ٹرمپ کے خلاف بیان بھی جاری کیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی الیکٹورل کالج نے تصدیق کی کہ صدر ٹرمپ کے 232 الیکٹورل ووٹس کے مقابلے میں جو بائیڈن کو مجموعی طور پر 306 الیکٹورل ووٹ ملے ہیں جبکہ وائٹ ہاؤس کے ایوانِ اقتدار پر براجمان ہونے کیلئے جو بائیڈن کو 270 الیکٹورل ووٹس کی ضرورت تھی۔
امریکی ریاست کیلیفورنیا کے 55 الیکٹورل ووٹس جو بائیڈن کے نام رہے، جس کے بعد اپنے خطاب میں نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ مجھے امریکا کے عوام نے ریکارڈ ووٹوں سے منتخب کرکے صدر بنایا جبکہ ٹرمپ نے عوام کے ووٹوں کو ہی مسترد کردیا ہے کیونکہ انہیں جمہوریت پر یقین نہیں۔
نو منتخب صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ری پبلکن گورنر سے بھی ٹرمپ نے غیر قانونی طور پر مدد لینے کی کوشش کی، جو عہدیدار الیکشن کو درست قرار دے رہے تھے، صدر ٹرمپ نے انہیں برطرف کردیا ہے۔ واضح رہے کہ آئندہ برس 20 جنوری کے روز جو بائیڈن امریکا کے 46 صدر کی حیثیت سے حلف اٹھائیں گے۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہٹ دھرمی حکومتی اقدامات نہ روک سکی، ٹرمپ حکومت نے جو بائیڈن کو صدر تسلیم کرتے ہوئے اختیارات کی منتقلی کو منظور کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج دُنیا بھر نے تسلیم کیے لیکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسلسل جو بائیڈن کو تنقید کا نشانہ اور انتخابات کو دھاندلی زدہ قرار دیتے رہے تاہم 24 نومبر سے جو بائیڈن کو اقتدار کی منتقلی کا باضابطہ آغاز ہوگیا۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ نے جوبائیڈن کو امریکی صدر تسلیم کرلیا، اختیارات کی منتقلی منظور