جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز احمد ہاشمی نے قوم کو نئے سال کی مبارکباد دیتے ہوئے توقع کا اظہار کیا ہے کہ 2023ء دنیا کیلئے امن و سلامتی کا سال ہوگا۔ مسئلہ کشمیر اور فلسطین حل ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دونو ں دیرینہ عالمی مسائل 1948 سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہیں مگر عالمی قوتیں مسلمانوں پر مظالم بند نہیں کروا سکیں اور نہ ہی ان علاقوں کو بھارت اور اسرائیل کے ظالمانہ قبضے سے چھڑایا جا سکا ہے، بلکہ امریکہ، بھارت اور اسرائیل کی سرپرستی کرکے انسانی جانوں کے ضیاع پر مظالم کا ذمہ دار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ہیلی کاپٹر بل کا مقصد عمران خان کی چوری چھپانا ہے، فضل الرحمن
انہوں نے کہا حکومت پاکستان اور تمام اسلامی ممالک کو مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے حل کیلئے دباو بڑھانا چاہیے، چونکہ ہر آنیوالے دن میں دونوں مسلم اکثریتی خطے میں بھارت اور اسرائیل کے مظالم بڑھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افسوسناک بات تو یہ ہے کہ مظلوم کشمیری اور فلسطینی خود اپنی ہی سرزمین پر غلامی کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔ بھارت کے ظالمانہ شہری ایکٹ کی وجہ سے مسلمانوں کو خود اپنے ہی وطن میں اجنبی قرار دیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک میں نااتفاقی اور کشمیر فلسطین پر ایک موقف نہ ہونے کی وجہ سے مظلوم کشمیری فلسطینی، اسرائیل اور بھارتی مظالم کا شکار ہیں۔
ان کا کہنا تھا عرب ممالک کا اسرائیل کو تسلیم کرنا شرمناک عمل ہے، جبکہ حیرت ہے کہ مزید عرب ممالک کے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں، لگتا ہے کہ ان کے نزدیک غیرت ایمانی نہیں، بلکہ صرف تجارت اہمیت رکھتی ہے۔