پی ٹی آئی نے مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کردیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

لاہور: پاکستان تحریک انصاف نے جمعہ کے روز پنجاب اسمبلی کی پانچ مخصوص نشستوں پر نئے ایم پی اے کے نوٹیفکیشن سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

اس حوالے سے درخواست ہائیکورٹ میں زینب عمیر کی جانب سے جمع کرائی گئی، جس میں انہوں نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ امپورٹڈ حکومت کی طرف سے رکاوٹ ڈالنے کی کوشش ہے اور آئین کے آرٹیکل 224 کی خلاف ورزی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ قانون کے سیکشن 9 کا مطالعہ کریں تو معلوم ہوگا کہ “جب قومی اسمبلی یا صوبائی اسمبلی میں خواتین یا غیر مسلموں کے لیے مخصوص نشست کسی رکن کی موت، استعفیٰ یا نااہلی کی وجہ سے خالی ہوتی ہے، تو اسے اگلے فرد کے ذریعے پُر کیا جائے گا۔

درخواست گزار نے کہا کہ الیکشن کمیشن اپنی آئینی ذمہ داریاں نبھانے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے، اُس نے اپنی مرضی کے فیصلے کیے۔ اُن کا کہنا تھا کہ مذکورہ بالا حکم ای سی پی کے دائرہ اختیار کا ایک غلط مفروضہ ہے کیونکہ اُس کے پاس آئین کی تشریح کرنے کا کوئی اختیار نہیں ہے جیسا کہ پاکستان کی معزز عدالتوں کے پاس ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آصف زرداری کو پیسے کی بیماری ہے، پیسہ دیکھ کر اُن کی کانپیں ٹانگ جاتی ہیں، عمران خان

درخواست میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ درخواست کی سماعت کے دوران انتخابی ادارے نے اٹارنی جنرل آف پاکستان کے ساتھ ساتھ پنجاب کے ایڈووکیٹ جنرل کو بھی طلب کیا تھا۔

ای سی پی قانون کی عدالت نہیں ہے، اس لئے اسے کسی بھی صورت میں اٹارنی جنرل یا ایڈووکیٹ جنرل آف پنجاب کو طلب کرنے کا اختیار نہیں ہے جیسا کہ پہلے مسلم لیگ ن کے ایڈووکیٹ تھے۔

مزید برآں درخواست گزار نے عدالت سے اپیل کی کہ ای سی پی کے فیصلے کو علیحدہ رکھ کراسے انصاف، مساوات اور مصنفانہ طریقے سے پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں پر فوری طور پر نوٹیفیکیشن جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔

خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی کے 25 منحرف اراکین اسمبلی کو الیکشن کمیشن نے ڈی نوٹیفائی کیا تھا، ان میں 5 مخصوص نشستوں کے اراکین بھی شامل تھے، جن میں 3 خواتین اور 2 اقلیتوں کی نشستیں شامل ہیں۔