ملک کو اس وقت متعدد معاشی چیلنجز کا سامنا ہے جن میں ڈیفالٹ کا خدشہ، غیر تسلی بخش اقتصادی صورتحال، اشیائے ضروریہ کی بڑھتی ہوئی قیمتیں، مہنگائی میں ہوشربا اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی شامل ہیں۔
ڈالر کی قیمت ملکی تاریخ میں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ یہ تمام تر چیلنجز ملکی معیشت اور شہریوں کی زندگیوں پر شدید اثرات مرتب کر رہے ہیں۔ موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیاں ایسے چیلنجز سے مؤثر انداز میں نمٹنے میں ناکام نظر آتی ہیں۔
روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کے باعث عام آدمی کیلئے زندگی گزارنا مشکل سے مشکل تر ہوتا جارہا ہے۔ مہنگائی کی شرح اب تک کی بلند ترین سطح پر ہے جبکہ روپے کی قدر گر جانے کے باعث درآمدات مزید مہنگی ہوچکی ہیں۔
درآمدات سمیت تمام اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ جاری ہے۔ ان تمام تر چیلنجز کے باوجود وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے حال ہی میں اپنا یورپ کا 3 روزہ دورہ مکمل کیا اور جرمنی، برطانیہ اور ہنگری میں اہم ملاقاتیں کیں۔ واپسی کیلئے وفد کے ہمراہ ہنگری سے خصوصی طیارہ پکڑ کر کراچی پہنچ گئے۔
اگرچہ اس طرح کے بین الاقوامی دورے دیگر مالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو بہتر بنانے اور ملک کی معاشی صورتحال کیلئے اہم ہوسکتے ہیں تاہم عام آدمی کی جانب سے ایسے دوروں کی اہمیت پر سوال اٹھایا جاسکتا ہے کیونکہ ملک کو بد ترین معاشی بحران کا سامنا ہے۔
ضروری ہے کہ موجودہ حکومت عالمی سفارت کاری پر شہریوں کی ضروریات اور فلاح و بہبود کو ترجیح دے اور ایسے اقدامات پر توجہ دی جائے جو غریب اور متوسط طبقے پر پڑنے والے معاشی بوجھ کو کم کرنے میں مدد دے سکیں جبکہ ملک کے حالات حکومت کی فوری توجہ اور اقدامات کے متقاضی ہیں۔
معیشت کو مستحکم کرنے، مہنگائی کو کم کرنے اور روپے کی قدر میں اضافے کیلئے اقدامات اٹھانا ضروری ہے۔ عوام کے خدشات دور کرنے کیلئے پالیسیاں بنانے کی اہمیت بھی ہے جبکہ ان پالیسیوں کو فوری ریلیف فراہم کرنے پر مرکوز ہونا چاہئے۔
ایسے لوگ جو سب سے زیادہ مشکلات کا شکار ہیں، حکومت کو ان کی فوری طور پر مدد کرنا ہوگی۔ عالمی تعلقات کی اہمیت اپنی جگہ، تاہم حکام کو ان مسائل کو حل کرنے کیلئے اقدامات اٹھانا ہوں گے جو ملک کے معاشی عدم استحکام کا باعث ہیں۔
وفاقی حکومت ایسی پالیسیاں بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جو عوام کی زندگیوں کو بہتر بنا سکیں۔ صرف اسی صورت میں ہی ملک اپنے موجودہ چیلنجز پر قابو پا کر بہتر مستقبل کی راہیں ہموار کرنے کے قابل ہوسکے گا۔