کراچی: ماہرینِ ارضیات و موسمیات کا کہنا ہے کہ شہرِ قائد میں 5 کی شدت کا زلزلہ شہر کو مٹی کے ڈھیر میں تبدیل کرسکتا ہے جبکہ شہر کی یہ حالت سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی کرپشن اور غیر قانونی تعمیرات کے باعث ہوئی۔
تفصیلات کے مطابق چیف میٹرولوجسٹ محمد ریاض خان نے کہا کہ کراچی کی غیر معیاری تعمیرات اس قابل نہیں کہ زیادہ شدت کے زلزلے کو برداشت کرسکیں۔ ایسی عمارتیں زلزلے سے زمین بوس ہوسکتی ہیں جبکہ غیر قانونی تعمیرات میں نہ نقشے کو خاطر میں لایا جاتا ہے نہ ہی تعمیراتی قواعد و ضوابط کا خیال رکھا جاتا ہے۔
چیف میٹرولوجسٹ کے مطابق تعمیراتی اشیاء، سیمنٹ اور سریاکم استعمال کر کے ٹھیکیدار بھاری منافع کماتے ہیں جبکہ عموماََ 80 گز کے آدھے پلاٹ یعنی 40 گز اور 120 گز کے آدھے پلاٹ 60 گز پر بلند و بالا عمارات کراچی میں تعمیر کی جاتی ہیں۔
محمد ریاض خان نے کہا کہ 40 اور 60گز پر 3 تا 8 منزلہ عمارتیں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی موجودگی میں تعمیر ہوئی ہیں۔ افسران لاکھوں روپے تنخواہیں وصول کرتے ہیں اور غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی کرتے ہیں۔
دوسری جانب لیاقت آباد کو بھی 4 تا 7 منزلہ عمارتوں میں تبدیل کرنے کا عمل بدستور جاری ہے۔یہاں موجود ڈپٹی ڈائریکٹر شکیل جمالی، اسسٹنٹ ڈائریکٹر مسرور نبی اور بلڈنگ انسپکٹر عابد بھٹو غیرقانونی تعمیرات کی سرپرستی میں ملوث ہیں۔
-لیاقت آباد ٹاؤن میں غیر قانونی تعمیراتی کام لاک ڈاؤن کے با وجود تیزی کے ساتھ جاری ہے۔ ڈائریکٹر لیاقت آباد ٹاؤن عامر کمال جعفری غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی کر رہے ہیں۔
،ڈپٹی ڈائریکٹر لیاقت آباد ٹاؤن شکیل جمالی ناجائز آمدنی میں برابر کا حصہ وصول کر رہے ہیں۔ لیاقت آباد ٹاؤن میں 40، 60 اور 80 گز کے رہائشی پلاٹ پر 5 سے لے کر 8 منزلہ فلیٹ، یونٹس اور پورشنز بنوائے جا رہے ہیں۔
قاسم آباد کے پلاٹ نمبر،8/126، 8/127، 480، 244، 92، 60، 512، 421، 504 ، 451 اور 8/306 ، 7/165، 7/164 پر بھی غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔
ٹاؤن آف لیاقت آباد میں کثیر المنزلہ عمارتوں کے باعث یہاں کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہو گیا ہے۔ پانی اور سیوریج کے ساتھ اب گیس کی فراہمی میں بھی دشواری کا سامنا ہے۔
بلند عمارتوں کے باعث لیاقت آباد میں ہوا کا گزر ہی بند ہو چکا ہے اور تازہ ہوا نہ ہونے سے آکسیجن کے بجائے ابلتے گٹروں سے کاربن ڈائی آکسائیڈ شہریوں کا نصیب بن چکی ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ لیاقت آباد ٹاؤن کے باسیوں میں وبا ء جلدی پھیلتی ہےاور سانس کی بیماریوں نے لیاقت آباد کے عوام کو پریشان کر کے رکھ دیا ہے جبکہ غیر قانونی تعمیرات ان تمام مسائل کی اہم وجہ ہیں۔