آزاد کشمیر میں زلزلے کے آفٹر شاکس کے دوران جاں بحق افراد کی تعداد 31 ہو گئی، 452 زخمی

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یورپی یونین کاپاکستان میں زلزلہ متاثرین کے لیے3لاکھ یوروامدادکااعلان
اسلام آباد : یورپین یونین نے پاکستان میں زلزلہ متاثرین کو ہنگامی بنیادوں پر ریلیف فراہم کرنے کے لئے تین لاکھ یورو امداد فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔

آزاد کشمیرمیں زلزلے کے آفٹر شاکس جاری ہیں جس کے دوران جاں بحق افراد کی تعداد 31 ہوچکی ہے جبکہ 452 افراد زخمی ہوئے۔ زلزلے کے مزید جھٹکے محسوس ہونے پر آج ایک بار پھر لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے۔

گزشتہ روز زلزلے کے بعد آفٹر شاکس کی خبر سے خوفزدہ افراد نے سڑکوں کے کنارے گرین بیلٹ پر رات گزاری جبکہ خواتین اور بچے مقامی پارکس میں پوری رات جاگتے رہے۔زلزلے کے باعث جاتلاں روڈ جگہ جگہ سے ٹوٹ پھوٹ اور لمبے شگافوں کے باعث ناقابل استعمال ہوچکی ہے جبکہ متعدد پل زمیں بوس ہو گئے ہیں اور منگلا جانے والی مرکزی شاہراہ بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا ترک صدر کی طرف سے مسئلۂ کشمیر کی بھرپور حمایت پر اظہارِ تشکر

چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل افضل نے زلزلے سے متاثرہ علاقے کا دورہ کیا جبکہ این ڈی ایم اے کے آفیشل بیان کے مطابق 160 زخمیوں کی حالت نازک ہے۔ میرپور اور افضل پور کے ضلعی ہسپتالوں میں گیارہ گیارہ جاں بحق افراد کی لاشیں لائی گئی ہیں جبکہ منگلا اور اسلام گڑھ کے علاقوں میں اکا دکا افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں۔ 

زلزلے کے باعث عوام کے متعدد گھر اور بے شمار کاروبار تباہ ہوچکے ہیں۔بجلی کے کھمبے اور ٹرانسفارمر زمین پر گرنے کے باعث  بجلی بحال نہیں کی جاسکی اور کھانے پینے کی اشیاء کے ساتھ ساتھ پانی کی بھی شدید قلت ہے۔ زیر زمین پانی زلزلے سے زمین میں شگاف پڑنے کے باعث گدلا اور ناقابل استعمال ہوچکا ہے۔

زلزلے سے متاثرہ چند علاقوں میں واٹر پلانٹس کا کام بجلی نہ ہونے کی وجہ سے شروع نہیں کیا جاسکا جبکہ وسیع پیمانے پر ہونے والی ٹوٹ پھوٹ کے باعث چوری اور لوٹ مار کی وارداتیں بھی شروع ہو گئی ہیں۔

پنجاب حکومت کی بھیجی گئی ریسکیو ٹیموں نے میرپور پہنچ کر کام شروع کردیا ہے جبکہ پاک فوج نے متاثرہ علاقوں کا سروے شروع کردیا ہے۔ دوسری جانب ریسکیو 1122 کی امدادی گاڑیاں اور جان بچانے والی ادویات سمیت طبی عملہ بھی طبی امداد  میں مصروف ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل آزاد کشمیر میں خوفناک زلزلے کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق اور  زخمی ہو گئے ہیں جبکہ ملک کے کئی دیگر علاقوں میں بھی شدید زلزلے سے خوف و ہراس پھیل گیا۔

وزارتِ داخلہ کشمیر کے مطابق میر پور سمیت آزاد کشمیر کے دیگر شہروں میں آنے والے ہولناک زلزلے سے اموات کی تعداد 30 ہو گئی ہے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ساتھ ساتھ صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ملک میں زلزلے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ خوف کے باعث لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں، دفاتر اور دیگر عمارات سے باہر نکل آئے۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر میں خوفناک زلزلے سے 30 افراد جاں بحق، 400 سے زائد زخمی

Related Posts