پاکستان میں ای کامرس بہت تیزی سے ترقی کررہا ہے، حمزہ عبدالرؤف سے خصوصی گفتگو

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

E-commerce is increasing rapidly in country: Hamza Abdul Rauf

ٹیلی مارٹ برانڈ کا تعلق ای کامرس سے ہے جو الیکٹرانکس سمیتمتعدد کیٹگریز میں لاکھوں اشیاء کی آن لائن اور آف لائن خریدوفروخت میں مصروف ہے۔

ای کامرس کا شعبہ پاکستان کیلئے نسبتاً نیا اور اچھوتا تصور ہے جبکہ مغربی ممالک اس شعبے میں ہم سے کہیں آگے ہیں۔ اس سلسلے میں ایم ایم نیوز نے ٹیلی مارٹ کے شریک بانی حمزہ عبدالرؤف سے خصوصی گفتگو کی جس کا احوال قارئین کی خدمت میں پیش کیا جارہا ہے۔

ایم ایم نیوز:ٹیلی مارٹ کیاہے اور آپکو اسکا آئیڈیا کہاں سے آیا؟
حمزہ عبدالرؤف: ٹیلی مارٹ ایک ای کامرس برانڈ ہے جو آن لائن کے ساتھ آف لائن بھی دستیاب ہے، ہمارے پاس 25 سے زائد کیٹیگریز میں دو لاکھ سے زائد اشیاء ہیں۔

ٹیلی مارٹ کا آئیڈیا 2011-12میں بھارت میں ای کامرس کی ترقی دیکھ کر آیااور ہم نے پاکستان میں خلاء پر کرنے کیلئے نیا نمونہ سیٹ کرنے کیلئے پہلے آن لائن اور پھر آف لائن کاروبار متعارف کروایا۔

ایم ایم نیوز:ٹیلی مارٹ پاکستان کے کتنے شہروں میں موجود ہے؟
حمزہ عبدالرؤف: ٹیلی مارٹ اس وقت پاکستان میں تیزی سے پھیل رہا ہے اور ملک کے 13 شہروں میں ہمارے 18 فیجیٹل اسٹور یہ فزیکل اور ڈیجیٹل کا ملاپ ہے اور ہم پورے پاکستان میں اس کا دائرہ بڑھانے کیلئے کوشش کررہے ہیں۔

ایم ایم نیوز:ٹیلی مارٹ پر آپ کن اشیاء پر زیادہ توجہ دیتے ہیں؟
حمزہ عبدالرؤف: ہمارے پاس یوں تو دو لاکھ سے زائد اشیاء موجود ہیں لیکن ہمارا زیادہ تررجحان برقی آلات کی طرف زیادہ ہوتا ہے اور شہری الیکٹرونک آئٹمز زیادہ دیکھتے ہیں۔

ایم ایم نیوز:پاکستان میں نئے آئیڈیاز کو زیادہ پذیرائی نہیں ملتی، آپ نے کچھ نیا کرنے کا منصوبہ کیوں بنایا؟
حمزہ عبدالرؤف: پاکستان میں نئی چیزوں کو اپنانے میں ہمیشہ ہچکچاہٹ محسوس کی جاتی تھی لیکن نوجوان نسل نے طرز فکر تبدیل کردیا ہے اور جب ہم نے ٹیلی مارٹ کا منصوبہ بنایا تو ہمارے ذہن میں یہی تھا کہ کچھ نیا کرنا ہے اور دنیا کے کئی ممالک اس کو اپنا چکے ہیں تو ہم بھی کوشش کرتے ہیں تو اللہ نے ہماری مدد کی اور ہم اپنے مقصد میں کامیاب ہوئے اور آج ہر شعبہ ای کامرس کی طرف آچکا ہے جو خوش آئند بات ہے۔

ایم ایم نیوز:آپ کی کامیابی اور آگے بڑھنے کا راز کیا ہے؟
حمزہ عبدالرؤف: کسی بھی کاروبار میں فیئر ڈیل سب سے اہم ہوتی ہے، ہم نے ٹیلی مارٹ پر کاروبار میں یہ یقینی بنایا کہ صارف جو چیز آرڈر کرے اس کو وہی ملے اور اس کو سروس کا بہتر معیار بھی فراہم کیا جائے تو آپ کو آگے بڑھنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔

ایم ایم نیوز:پاکستان میں کتنے فیصد کاروبار ای کامرس میں منتقل ہوچکا ہے ؟
حمزہ عبدالرؤف: پاکستان میں بھرپور کاوشوں اور کوششوں کے باوجود اب تک صرف ایک فیصد کاروبار ای کامرس پر منتقل ہوا ہےاور اس کی وجہ سے یہ ہے کہ چین پوری دنیا میں سب سے زیادہ ای کامرس میں کام کررہا ہے اور وہاں بھی 25 فیصد ہے۔

ایم ایم نیوز:پاکستان میں ای کامرس کی سست روی کی وجہ کیا ہے؟
حمزہ عبدالرؤف: ای کامرس اس وقت پوری دنیا میں پوری طرح پھیل چکا ہے لیکن پاکستان میں اس کی سست روی کی وجہ ہے بھروسہ، جب آپ کسی صارف کو آن لائن خریداری کی طرف متوجہ کرتے ہیں تو آپ کو اس کو بروقت ڈیلیوری، معیار اور قیمت کو مناسب رکھنا پڑے گا تاکہ صارفین کا اعتماد بحال ہوسکے۔

ایم ایم نیوز:آن لائن ناقص اشیاء کی شکایات کا ازالہ کیسے ممکن ہے ؟
حمزہ عبدالرؤف: ای کامرس کا کاروبار کرنے والوں کو صارفین کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے اور متعلقہ ادارہ ہونا چاہیے جہاں صارفین کی شکایات درج کرکے فراڈ کرنے والوں کو قانون کے کٹہرے میں لاکر شکایات ختم کی جاسکتی ہیں اور صارفین بھی آن لائن خریداری سے قبل اس ویب سائٹ کی چھان بین ضرور کریں اور ہمیشہ اچھی اور مصدقہ آن لائن اسٹور سے خریداری کو ترجیح دیں۔

ایم ایم نیوز:مستقل میں ای کامرس انڈسٹری کی ترقی کا کتنا امکان ہے ؟
حمزہ عبدالرؤف: ای کامرس پاکستان میں تیزی سے ترقی کررہا ہے اور رواں سال جون تک آن لائن ادائیگیوںکا حجم 60 بلین رہا جو گزشتہ سال 35 بلین تھا اور یہ صرف ایڈوانس ادائیگی ہے اور کیش آن ڈیلیوری کا کوئی مصدقہ ریکارڈ نہیں ہے لیکن اشاریوں کو دیکھ کر یہ اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ملک میں ای کامرس بہت تیزی سے ترقی کررہا ہے اور گزشتہ ایک سال میں 80 سے 90 فیصد اضافہ دیکھنے میں اآیا ہے۔

ایم ایم نیوز:ای کامرس میں کاروبار کیسے شروع کیا جائے؟
حمزہ عبدالرؤف: ای کامرس ایک بہت وسیع کاروبار ہے ، اس میں فوڈ ڈیلیوری، ایئرٹکٹنگ حتیٰ کہ گھریلو کام کاج کیلئے بھی آن لائن سروسز کا استعمال کیا جارہا ہے۔ آن لائن کاروبارشروع کرنے سے پہلے آپ کو اپنی ترجیحات کا تعین کرنا چاہیے۔

پہلے سے موجود اشیاء کی فروخت میں زیادہ چیلنجز کا سامنا ہوتا ہے لیکن اگر آپ کوئی نئی چیز یا اپنی تخلیق مارکیٹ میں لاتے ہیں تو اس میں زیادہ مواقع ہوتے ہیں۔

شروع میں آپ ٹرائل کیلئے کام کریں اور جب آپ کی اشیاء پر اچھا ردعمل آنا شروع ہوجائے تو آپ بتدریج اس میں اضافہ کرتے جائیں اور اپنی ویب سائٹ کے ساتھ دیگر ویب سائٹس پر بھی اپنی اشیاء فروخت کریں تو آپ کیلئے آگے بڑھنے کے مواقع بڑھ سکتے ہیں۔

Related Posts