تمہیں جتنی لاشیں گرانی ہیں گراؤ ہم صوبہ لیکر رہیں گے، خالد مقبول صدیقی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تمہیں جتنی لاشیں گرانی ہیں گراؤ ہم صوبہ لیکر رہیں گے، خالد مقبول صدیقی
تمہیں جتنی لاشیں گرانی ہیں گراؤ ہم صوبہ لیکر رہیں گے، خالد مقبول صدیقی

حیدرآباد: متحدہ قومی مومنٹ پاکستان کے تحت حیدرآباد مارچ کے اختتام پر کوہ نور چوک پرکنوینر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپکے مارچ نے ساری سازشوں کو تاراج کردیا کراچی،حیدر آباد،میر پور خاص،نواب شاہ کو غلام بنانے کی کوشش کو چکنا چور کردیا۔

اس شہر حیدر آباد نے ثابت کردیا کہ آپ پاکستان بنانے والوں کی اولادیں ہو،آپکی رگوں میں بانیان پاکستان کاکا خون ہے،پاکستان آپ سے ہے اور آپ پاکستان سے ہیں آپ قائد اعظم کا خواب ہو، آپ لیاقت علی خان کی تعمیر ہو،آج کااجتماع بتا رہا ہے کہ پاکستان کی تقدیر بدلنے کا دن آرہا ہے۔

ایک جانب سندھو دیش کا خواب ہے اور دوسری جانب متروکہ سندھ،جنوبی سندھ صوبہ ہے جو سندھو دیش کے خواب کو چکنا چور کریگا ہمارا اور آپکا متحد ہونا اس لئے ضروری ہے کہ دنیا مسلمہ اصول ہے کہ خالق کبھی اپنی تخلیق کے خلاف نہیں جاتا اور جب پاکستان کی حرمت پر حرف آیا تو22اگست کو ہم نے کیا کسی جماعت نے ایسا کیا۔

ہمارے اجداد نے پاکستان بنایا تھا اور آپ نکلے ہیں تو پاکستان بچائینگے اب آپ نکل آئیں ہیں تو نا جاگیردار بچے گا اور نا گلا سڑا نظام نہ اس نظام کو بچانے والے بچیں گے۔ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ جوکارکن کسی جبر کسی مجبوری کی وجہ سے چلے گئے ہیں انکی لئے ہماری آنکھیں بھی کھلی ہیں اور باہیں بھی کھلی ہیں۔

کراچی اگر متروکہ سندھ کا سر ہے تو حیدر آباد اسکا چہرا ہے اور متروکہ سندھ وہ بوجھ ہے جو ہم پاکستان اٹھا کر لائے تھے اس میں شامل تھا اور یہ ایک عالمی معاہدہ تھا اور اسکے ضامن تاج برطانیہ،یورپی یونین اور یورپ تھا۔ جبکہ گواہ قائد اعظم محمد علی جناح،لیاقت علی خان،نہرو،ماؤنٹ بیٹن شامل تھے۔

اور کتنے گواہ چاہئے1947میں سندھ کے23شہروں میں سے 2شہر گھوٹکی اور نصر پور مسلم اکثریتی شہر تھے اور باقی 21شہر قدیم ہندوں باسیوں کی اکثریت تھی لہٰذا متروکہ سندھ ہندستان کے مسلم اقلیتی علاقوں کے مسلمانوں اور سندھ کے قدیم ہندوں باسیوں کا معاملہ ہے کوئی تیسرا دخل نا دے۔

سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان کہا کہ حیدر آباد وہ شہر ہے کہ جس کی مائیں،بہنیں سروں پر قرآن رکھ کر نکلی تھی اور پیپلز پارٹی کی متعصب حکومت نے ان پر گولیاں چلائیں تھی،250سے زائد نفوس شہید ہوئے، کیا حیدر آباد کی عوام ڈر گئی؟ حکومت کسی کی بھی ہو پیپلز پارٹی کی ہو یان لیگ ہو یا پھر خلائی مخلوق کی ہو حیدر آباد کی عوام ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔

اس تعلق کو دنیا کی کوئی طاقت ختم نہیں کر سکتی،حیدر آباد میں یونیورسٹی کے قیام پر لاشیں گرانے کی باتیں کرنا جہالت ہے یا ہم جہالت کی بات کر رہے ہیں جب تک سندھ کے عوام جاگیر داروں اور وڈیروں کی غلامی سے آزاد نہیں ہوں گے کوئی تمہیں آزاد نہیں کرا سکتا۔

پیپلز پارٹی پاکستان کی دشمن جماعت ہے اس کے بانی نے 1971میں نعرہ لگایا تھا کہ ادھر تم ادھر ہم اور ملک دو لخت ہو ا،ہم نے جب جب ان سے پیسوں کا حساب مانگا تو ہم پر لسانی اور تعصب کا الزام لگایا جب تک انکی بد عنوانی اور کرپشن ختم نہیں ہوگی صوبہ اور ملک ترقی نہیں کر سکتا۔

13سالوں میں پیپلز پارٹی کی حکومت نے 13گیلن پانی بھی نہیں دیا اس تعصب سے نجات حاصل کرنے کیلئے ہمیں اپنے اندر 1986والاجزبہ پیدا کرنا پڑیگا اور اپنے پرچم کیساتھ جڑنا پڑیگا اورآ ج کی ریلی ثابت کرتی ہے کہ مہاجر متحد ہیں وہ آج بھی متحد ہیں وہ کل بھی متحد رہینگے اور تمہارے سینوں پر موم پگھلتی رہیگی جو جماعتیں صوبے کی مخالفت کرتی ہیں وہ مہاجر دشمن جماعتیں ہیں اور انہیں آئندہ الیکشن میں کرارا جواب دینا ہوگا۔

تمہیں جتنی لاشیں گرانی ہیں گراؤ ہم صوبہ لیکر رہینگے۔رکن رابطہ کمیٹی خواجہ اظہار الحسن نے مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا جلسہ نا تو جیالوں کا ہے نا ہی سرکاری ملازمین کا اور نا ہی 500روپے کے معاوضے پر آیا ہے بلکہ یہ صرف اور صرف حیدر آباد کا مارچ ہے اور جسکو کوئی شک ہو تو وہ اس جم غفیر کا مشاہدہ کرلے جو مطالبات ایم کیو ایم پاکستان نے کئے آج پورا پاکستان وہ مطالبہ کر رہا ہے آج سب کہہ رہے ہیں کہ بلدیاتی نظام با اختیار ہونا چاہئے اور میئر کو اختیار ملنا چاہئے۔

Related Posts