اسلام آباد: اقوامِ متحدہ کے ادارے سلامتی کونسل میں ہمسایہ ملک بھارت غیر مستقل رکن منتخب ہوگیا جس پر وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کا ردِ عمل سامنے آگیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیرِ انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ بھارت گزشتہ روز اقوامِ متحدہ کے ادارے سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہوا جبکہ یہ انتخاب 2 سالہ مدت کیلئے عمل میں لایا گیا ہے۔
پیغام میں وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ جنرل اسمبلی میں مجموعی طور پر 193 ممبران ہیں جن میں سے 184 ممالک نے بھارت کے حق میں ووٹ دئیے۔ بھارت کی طرح آئر لینڈ، میکسیکو اور ناروے بھی سلامتی کونسل کی غیر مستقل نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔
وزیرِ انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ ہم سے سوال کیا جاتا ہے کہ خطے سے بھارت کے خلاف کوئی اور ملک کیوں نہ کھڑا ہوا جسے سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن بنایا جاتا؟ افریقی سیٹ پر بھی ایک مقابلہ تھا۔ پاکستان کیسے بھارتی نامزدگی پر بہت وقت قبل راضی ہوگیا جبکہ بھارت نے حیران کن طور پر کافی زیادہ ووٹ بھی حاصل کر لیے؟
Question for Pakistan is why we ensured no one else from region contested? There was a contest on the African seat. Why did we agree to Indian nomination made much earlier? What is very disturbing is the number of votes India managed to get!
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) June 18, 2020
وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ یہ آسمان کو کوئی گرا نہیں سکتا والا معاملہ نہیں بلکہ ایک الگ حقیقت ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے خلاف غیر قانونی اقدامات اٹھائے اور آئے روز لائن آف کنٹرول پر بھارت فائرنگ کرتا ہے۔ چین اور نیپال سمیت خطے کا کوئی بھی ملک بھارت سے خوش نہیں۔ ایسے میں بھارت کی بلا مقابلہ جیت اس کے غیر قانونی اقدامات کو قانونی شکل دینے کے مترادف ہے۔
It is not about "heavens won't fall" – it's the fact that at a time when India has illegally annexed IOJK & is attacking Pakistan daily alongside it's ongoing active conflicts with China & Nepal, by letting India win the vote uncontested gives its actions a quasi pol legitimacy
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) June 18, 2020
وفاقی وزیر شیریں مزاری نے کہا کہ یہ آسمان کو کوئی گرا نہیں سکتا والا معاملہ نہیں بلکہ ایک الگ حقیقت ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے خلاف غیر قانونی اقدامات اٹھائے اور آئے روز لائن آف کنٹرول پر بھارت فائرنگ کرتا ہے۔ چین اور نیپال سمیت خطے کا کوئی بھی ملک بھارت سے خوش نہیں۔ ایسے میں بھارت کی بلا مقابلہ جیت اس کے غیر قانونی اقدامات کو قانونی شکل دینے کے مترادف ہے۔
ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ بھارتی اقدامات عالمی قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہیں جبکہ خود اقوامِ متحدہ کے ادارے سلامتی کونسل میں مقبوضہ کشمیر پر منظور کی گئی قراردادوں کے بھی خلاف ہیں۔ دوسری جانب کینیا اور دجبوتی طے شدہ تعداد میں ووٹ حاصل نہ کرسکے، اس لیے افریقی سیٹ ابھی تک خالی ہے۔
Even though these actions are in total defiance of international law plus UNSC Resolutions itself on IOJK. Meanwhile neither Kenya nor Djibouti could gain the required votes so African seat still open.
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) June 18, 2020