ایم کیو ایم پر بھتے کا الزام ہے، قرضہ معاف کروانے کا الزام نہیں لگا،خالد مقبول صدیقی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Dr Khalid Maqbool Siddiqui is addressing Karachi Bar Association

کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینئر اور سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پر بھتے کا الزام لگایا گیا مگر قرضہ لیکر معاف کروانے کا الزام نہیں لگا، 12مئی ایک سازش تھی جس کا سب سے زیادہ نقصان ایم کیو ایم پاکستان کو ہوا۔

ایم کیو ایم کی نوے فیصد قیادت اور کارکنان 12 مئی میں اپنے اُس کردار کے خلاف تھے۔ایم کیو ایم کو حالات کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے۔

ایم کیو ایم پر بھتے کا الزام لگایا گیا ،مگر قرضہ لیکر معاف کروانے کا الزام نہیں لگا ۔ایم کیو ایم پر لگنے والے الزامات کو عقل کے معیار پر رکھیں تو حقیقت سامنے آجائے گی۔

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کراچی بار ایسوسی ایشن سے جناح آڈیٹوریم سٹی کورٹ میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم سے پہلے کیا غریب نوجوانوں کو اسمبلیوں میں بھیجا گیا؟ نہیں بلکہ ایم کیو ایم نے پیشہ ور سیاستدانوں کے بجائے نوجوانوں کو ٹکٹ دیکر ایوانوں میں بھیجا دراصل ایم کیو ایم خود ان حالات کی پیداوار ہے۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ جو لوگ 1947 میں ہجرت کر کے پاکستان آئے وہ ہجرت پر مجبور نہیں تھے، جو لوگ پاکستان آئے وہ اپنے ساتھ پورا پاکستان لیکر آئے تھے، جب ایم کیو ایم بنی ہر قومیت اور فرقے کی بنیاد پر بننے والی جماعتیں موجود تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے خلاف پہلے دن سے منفی پروپیگنڈہ کیا گیا،ایم کیو ایم کا ووٹر شہروں میں رہنے والے لوگ سیاسی طور پر بالغ اور ذمہ دار لوگ ہیں۔ سندھ کے شہروں میں رہنے والے باشعور عوام نے ہر حالات میں ایم کیو ایم کو ووٹ دیکر ایوانوں میں بھیجا،جب ایم کیو ایم کے خلاف جعلی نقشے اور ٹارچر سیل دکھائے جارہے ۔

جو شہر پورے پاکستان کی ترقی کی وجہ سے اس کے مینڈیٹ کو تقسیم کرنے کی سازش کی گئی، ایم کیو ایم نے پہلے انتخابات میں ہمدردوں کو ٹکٹ دیکر ایوانوں میں بھیجا،ایم کیو ایم کے مرکز پر بڑے بڑے سرمایہ داروں اور تاجروں اور پیشہ ور سیاستدانوں کی قطاریں لگی تھی۔ہم نے سب کو ایم کیو ایم میں شامل کیا مگر کسی سرمایہ دار اور پیشہ ور سیاستدان کو ٹکٹ نہیں دیا۔

مزید پڑھیں:سندھ میں اسمارٹ لاک ڈاؤن، اوقاتِ کاروبار تبدیل، 50 فیصد دفتری عملے کو گھر سے کام کا حکم

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ، ایم کیو ایم کا جرم یہ ہے کہ ہم نے فرسودہ سیاسی نظام کو چیلنج کیا۔میں آج آپ کو ایم کیو ایم کی ٹریل دینے آیا ہوں،جو لوگ شہر کے باہر سے آکر شہر کی سڑکوں پر اسلحہ لہرا رہے تھے انہوں نے امن تباہ کیا۔

Related Posts